خود کشی کے لیے سمندر میں جانے والا طاہر محمودزندہ نکلا، گھر پہنچ گیا

خودکشی

شہر قائد میں سی ویو دو دریا کے قریب شاہ فیصل کالونی کے رہائشی آن لائن ٹیکسی ڈرائیور طاہر محمود کی مبینہ خود کشی کے معاملے میں نیا موڑ سامنے آ گیا ہے۔

کراچی سی ویو دو دریا کے قریب طاہر محمود نامی نوجوان کی خود کشی کے ڈرامے کا ڈراپ سین ہو گیا، دو دن سے ایدھی بحری خدمات کی ٹیمیں اس کی لاش سمندر میں تلاش کر رہی تھیں لیکن وہ گزشتہ شب اچانک اپنے گھر پہنچ گیا۔

جنرل باجوہ نے یہ بھی کہا کہ ایکسٹینشن نہ ہوئی تو مارشل لا بھی لگ سکتا ہے،عرفان صدیقی

نوجوان طاہر محمود شاہ فیصل کے نجی اسپتال سے مل گیا ہے، معلوم ہوا کہ اسے اس کی دوسری بیوی اور سالا اسپتال لائے تھے، تاہم طاہر محمود کے کزن اور والد جب اسپتال پہنچے تو دوسری بیوی اور سالا موقع سے فرار ہو گئے۔

دو دریا پر خود کشی کی دھمکی دینے والے طاہر محمود نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس کا بیوی کے ساتھ جھگڑا تو اس کے بعد وہ دو دریا چلا گیا، اور سمندر میں کھڑے ہو کر بیوی کو ویڈیو کال کی۔

تاہم شاہ فیصل تھانے میں اس نے خود کشی کا ارادہ ترک کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ خود کشی تو حرام ہے، میں نے بیوی کو صرف خود کشی کی دھمکی دی تھی، لیکن خود کشی کا ارادہ نہیں تھا۔

پارٹی کے اختلافات پارٹی کے اندر ہی ہونے چاہئیں، جاوید لطیف

آن لائن ٹیکسی ڈرائیور نے بتایا کہ بیوی کو کال کے بعد جب وہ سمندر سے نکل کر گھر واپس جانے لگا تو کچھ فاصلے پر 4 افراد نے اسپرے کر کے اسے بے ہوش کر دیا.

طاہر محمود نے کہا جب میں ہوش میں آیا تو ناظم آباد میں موجود تھا، میرا موبائل فون، شناختی کارڈ اور دیگر چیزیں غائب تھیں، میں پیدل شاہ فیصل اپنے گھر آیا، تو بیوی اور سالے نے مجھے اسپتال منتقل کیا، صبح میرے والدین اور کزن بھی آ گئے، جو مجھے لے کر بیان ریکارڈ کرانے شاہ فیصل تھانے آئے۔


متعلقہ خبریں