اسلام آباد: پی ٹی آئی کے کھلاڑیوں نے کپتان کی بات ماننے سے انکارکردیا۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے کہنے کے باوجود پی ٹی آئی کے کارکنان منتشرنہیں ہوئے اورانہوں نے پارٹی چیئرمین کی رہائش گاہ واقع بنی گالہ پرانتخابی ٹکٹوں کی تقسیم کے خلاف احتجاجی دھرنا دے رکھا ہے۔
پی ٹی آئی کے کارکنان ملتان سے سابق وفاقی وزیر اور ن لیگ سے پارٹی میں کچھ ہی عرصہ قبل شمولیت اختیارکرنے والے سکندر حیات بوسن کو انتخابی ٹکٹ ملنے پر سخت مایوسی کا شکار ہوکر احتجاج کررہے ہیں۔
بنی گالہ کے باہر احتجاج کرنے والے پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان کا مطالبہ ہے کہ سکندر حیات بوسن سے انتخابی ٹکٹ واپس لیا جائے۔
اسسٹنٹ کمشنر سیکریٹریٹ فیصل سلیم صورتحال کی اطلاع ملنے پر بنی گالہ پہنچ گئے ہیں۔ مقامی انتظامیہ نے عمران خان کی رہائش گاہ جانے والے راستے پر نصب مرکزی بیریئر پر خاردار تاریں بھی لگادی ہیں۔
سکندر حیات بوسن نے 2013 کے عام انتخابات سے صرف ایک ہفتہ قبل پاکستان تحریک انصاف سے علیحدگی اختیارکرکے پاکستان مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اختیارکی تھی۔
انہوں نے 2013 کے عام انتخابات میں سابق وزیراعظم سید یوسف رضاگیلانی کے صاحبزادے سید عبدالقادر گیلانی کو شکست دی تھی۔
ن لیگ میں اپنی شمولیت کا اعلان انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنے تمام خاندانی اراکین کے ساتھ پی ایم ایل (ن) سے وابستہ ہورہے ہیں۔ ان کا دعویٰ تھا کہ نوازشریف اور شہباز شریف ملک کو درست سمت میں لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
2 جون 2018 کو ان کے حوالے سے ذرائع ابلاغ میں خبر آئی کہ انہوں نے ایک مرتبہ پھر یوٹرن لیتے ہوئے پی ٹی آئی میں شمولیت کا فیصلہ کرلیا ہے۔
اس خبر کے بعد پی ٹی آئی کی مقامی قیادت کی جانب سے سوشل میڈیا پر مہم شروع ہوئی اورپارٹی کارکنان کا سخت ردعمل سامنے آیا تھا۔ آج بھی پی ٹی آئی کے کارکنان بنی گالہ پر دیے گئے احتجاجی دھرنے میں مطالبہ کررہے ہیں کہ سکندرحیات بوسن سے انتخابی ٹکٹ واپس لیا جائے۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے گزشتہ روز انتخابی ٹکٹوں کی مبینہ غیر منصفانہ تقسیم کے خلاف احتجاج کرنے والے پارٹی کارکنان سے اپنی رہائش گاہ کے باہر آکر خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ کسی کے کہنے پر وہ اپنا فیصلہ تبدیل نہیں کریں گے۔
سابق گورنر پنجاب چودھری سرور کے ہمراہ پارٹی کارکنان سے خطاب میں عمران خان کا مؤقف تھا کہ اگرآج آپ کے کہنے پر فیصلہ تبدیل کیا تو کل کوئی اورآجائے گا۔
پی ٹی آئی کے سربراہ کا دعویٰ تھا کہ انہوں نے بذات خود پارلیمانی بورڈ کےساتھ بیٹھ کرخالصتاً میرٹ پر انتخابی ٹکٹوں کی تقسیم کی ہے۔ انہوں نے احتجاجی کارکنان سے کہا تھا کہ وہ اپنے اعتراضات پر مبنی نظرثانی اپیل دائر کریں جس کا وہ خود جائزہ لیں گے۔
عمران خان نے کارکنا ن کی جانب سے اٹھائے ہوئے بینرز پر کہا تھا کہ یہاں کوئی جلسہ نہیں ہورہا ہے جو آپ بینر اٹھا کرآگئے ہیں۔