متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما وزیرِ داخلہ سندھ ضیا لنجار کے اسٹریٹ کرائم سے متعلق بیان پر پھٹ پڑے، حکومت چھوڑنے کی دھمکی دے دی۔
سینیٹر فیصل سبزواری نے کراچی میں ماہ رمضان کے دوران اسٹریٹ کرائمز کے نتیجے میں شہریوں کی ہلاکتوں پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ چند ہزار روپے کے لیے شہریوں کو مارا جا رہا ہے، پولیس روکنے میں ناکام ہے۔
اسٹریٹ کرائم بڑھا چڑھا کر بتایا گیا، شہر میں 2008 والے حالات نہیں، وزیر داخلہ سندھ
فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ وزیر داخلہ اسٹریٹ کرائم پر عجیب بیانات دے رہے، مذاق نہ کریں۔ پہلے ٹارگٹ کلنگ کا الزام ایم کیو ایم پر لگا دیا جاتا تھا لیکن اب وزیر داخلہ سندھ کہتے ہیں کہ کرائم اتنا نہیں جتنا بتایا جارہا ہے۔
ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ پہلے کراچی کے بچوں کو لوٹا جاتا تھا اب یقینی بنایا جاتا ہے کہ وہ مارا بھی جائے۔ دراصل پولیس اور کرمنلز کراچی عید منانے آئے ہوئے ہیں، وفاقی وزیر داخلہ کراچی آئیں اور ہمارے نمائندوں کے ساتھ بیٹھیں۔
انہوں نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے لوگوں کو مارا جاتا رہا تو حکومت چھوڑ دیں گے۔ پیپلز پارٹی حکومت کو 15 سال ہوچکے ہیں، اتنی کلنگ کہیں اور ہوتی تو آپریشن کے مطالبات سامنے آجاتے۔
کراچی: چالان جمع نہ کرانے والے شہریوں کی گاڑیاں ضبط کرنے کا حکم
دوسری طرف گورنر سندھ نے بھی اس معاملے پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اسٹریٹ کرائم کے خلاف بیان دیا تو جواب آیا کہ آپ اپنے کام سے کام رکھیں۔ وزیر داخلہ سندھ نے بیان دیا کہ جہاں کاروبار ہوگا وہاں کرائم ہوگا لیکن دنیا میں ایسا نہیں ہے۔
کامران ٹیسوری کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ کو خط لکھا ہے جس میں ان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کراچی میں کرائم کا نوٹس لیں۔