امتحانی سینٹرز 80 ہزار روپے میں بیچے گئے ہیں، صوبائی وزیر تعلیم پنجاب

o lever exam او لیول اے لیول

صوبائی وزیرتعلیم پنجاب رانا سکندر حیات نے انکشاف کیا ہے کہ امتحانی سینٹرز 80 ہزار روپے میں بیچے گئے ہیں۔

وزیر تعلیم پنجاب نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پیپر مافیا کی جانب سے دھمکیاں اور بڑی بڑی آفر دی گئی ہے ، انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ میں پنجاب کو سندھ اور کراچی نہیں بننے دوں گا ، مافیا کا پیچھا کروں گا۔ میں اب تک 30 افراد گرفتار کروا چکاہوں اور بہت جلد بڑے بڑے لوگ بے نقاب ہوں گے۔

پیپلزپارٹی کا سندھ سے جنرل نشست پر آزاد امیدوار فیصل واوڈا کی حمایت کرنے کا فیصلہ

انہوں نے کہا کہ  ہم گرفتار افراد کے ذریعے مافیا کے گرد گھیرا تنگ کر رہے ہیں،  کل ہونے والے ریاضی کے پرچے کی ایڈوانس بکنگ کر لی گئی ہے جبکہ پرائیویٹ اسکول مافیا نے بھی بچوں کو نمبرز دلوانے کیلئے سینٹرز خریدے ہیں۔

صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ امتحانی سینٹرز 80 ہزار روپے میں بیچے گئے ہیں، ہمیں پورے پورے سینٹرز کا سودا ہونے کے شواہد ملے ہیں، فی پرچے کا ریٹ 4 سے 7 ہزار کے درمیان ہے۔

چیئرمین بورڈ اور کنٹرولر امتحانات بھی بوٹی مافیا کے ساتھ ملے ہوئے تھے، کنٹرولر امتحانات نے انویجی لیٹرز پورے کرنے کیلئے پرائیویٹ لوگ رکھنے کی اجازت دی۔

جڑواں شہروں کے رجسٹرڈ ورکرز کے لیے 1008 فلیٹس اور 500 گھر تیار

رانا سکندر حیات کا کہنا تھا کہ پرچوں کی خرید و فروخت میں بڑا اور منظم گروہ ملوث ہے، ماضی میں اس گروہ پر کسی نے ہاتھ ڈالنے کی کوشش نہیں کی، یہ مافیا کسی سے پکڑا نہیں جا رہا تھا، پہلی بار وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے اس کیخلاف اسٹینڈ لیا ہے۔

انکا مزید کہنا تھا کہ ان مافیا میں کچھ حد تک پرائیویٹ ا سکولز بھی شامل ہیں، یہ ہر ضلع میں موجود ہیں، یہ اس حد تک طاقتور ہیں کہ کنٹرولرز بھی ان کی مرضی کے لگتے ہیں۔


متعلقہ خبریں