اسٹاک مارکیٹ درست سمت پر گامزن، کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس، جلد معیشت مستحکم ہوگی، وزیر خزانہ

وزیر خزانہ

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ہم سالوں سے نہیں دہائیوں سے معیشت کے لیے لانگ ٹرم پالیسی نہیں لائے ہیں، ادارے چلانے کا کام پرائیوٹ سیکٹر کو دینا چاہیے۔

کراچی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کے دورے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ کا معیشت کی بہتری میں اہم کردار ہے۔ اسٹاک مارکیٹ حکومت کا بہت بڑا حصہ دار ہے۔

اسحاق ڈار وزیر خزانہ ہوتے تو آئی ایم ایف معاہدہ نہ کرتا اور ڈیفالٹ کر جاتے، مفتاح اسماعیل

محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ اسٹاک ایکسچینج میں بہتری سرمایہ کاروں کی دلچسپی سے آئی، معاملات دیکھ کر لگ رہا ہے کہ اسٹاک مارکیٹ درست سمت میں جارہی ہے۔مجھے آج خوشی ہے کہ میں اس وقت مارکیٹ آیا ہوں جب مارکیٹ ریکارڈ بنارہی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ نگران حکومت نے معیشت کی بہتری کے لیے مثبت اقدامات کیے، بہتر معاشی پالیسیوں کی بدولت جلد معیشت مستحکم ہوگی۔ واشنگٹن میں جلد آئی ایم ایف حکام سے ملاقات ہوگی، 14 اور 15 اپریل کو آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے بڑ ے پروگرام شامل ہورہے ہیں، گورنرز کو بہتر اور ڈسکوز کو پرائیویٹائز کرنا ہے۔ ایف بی آر میں اصلاحات کے لیے تیزی سے کام کررہے ہیں، زرعی شعبے کی نمو 5 فیصد رہی ہے۔

موجودہ پروگرام ختم ہونے کے بعد آئی ایم ایف کا ایک اور پروگرام آئے گا، شہباز شریف

وزیر خزانہ نے کہا کہ تمام وزارتوں کو مل کر کام کرنا ہوگا تو ہی پی آئی اے بہتری کی طرف آجائے گا، پی آئی اے صحیح ٹریک پر آجائے گا۔ حکومت پالیسی فریم ورک دے سکتی ہے، ادارے چلانے کا کام پرائیوٹ سیکٹر کو دینا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ معیشت کی بحالی اور استحکام کے لیے نجی شعبے کا کردار اہم ہے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بہتر ہے، مہنگائی کی شرح میں بتدریج کمی آرہی ہے۔جو ادارے نقصان میں ہیں ان کی نجکاری کریں گے، انسانی مداخلت کم ہوگی تو کرپشن کم ہوگی۔


متعلقہ خبریں