بیجنگ: ٹک ٹاک پر پابندی کا بل منظور کیے جانے پر چین نے امریکہ کو وارننگ جاری کر دی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکہ کی جانب سے چینی ٹیکنالوجی کمپنی بائٹ ڈانس کی ویڈیو شیئرنگ ایپ “ٹک ٹاک” پر پابندی کا بل منظور کیے جانے کے بعد چین نے کہا ہے کہ ٹک ٹاک پر پابندی کا فیصلہ امریکہ کے گلے پڑے گا۔
چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وینبن نے امریکی حکومت پر ٹک ٹاک کو دبانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو اس ایپ سے قومی سلامتی کے خطرات کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے ایسے ہتھکنڈوں سے منصفانہ مقابلوں میں نہیں جیتا جا سکتا لیکن ایسے اقدامات سے کاروباری سرگرمیوں پر اثر پڑتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ کو بھارت کے متنازع شہریت ترمیمی ایکٹ پر تشویش
وانگ وینبن نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے ٹک ٹاک پر پابندی جیسے اقدامات سے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے اعتماد کو ٹھیس پہنچتی ہے۔
واضح رہے کہ امریکی ایوان نمائندگان نے گزشتہ روز ٹک ٹاک پر پابندی کا بل کثرت رائے سے منظور کیا تھا جبکہ امریکہ میں ٹک ٹاک کے تقریباً 17 کروڑ فالوورز موجود ہیں۔