مصدق ملک کو وزارتِ خزانہ کا قلم دان سونپے جانے کا امکان

مصدق ملک کو وزارتِ خزانہ کا قلم دان سونپے جانے کا امکان

مسلم لیگ ن کی حکومت میں 4 مرتبہ وزارتِ خزانہ کا عہدہ سنبھالنے والے اسحاق ڈار کے بجائے لیگی رہنما مصدق ملک کو وزیر خزانہ بنائے جانے کا امکان ہے۔ 

پاکستان کے 24ویں وزیراعظم کے انتخاب کے بعد اب وفاقی کابینہ کی تشکیل کا مرحلہ جاری ہے۔ اس حوالے سے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے گزشتہ روز ملکی معیشت پر مجموعی جائزہ لینے کے لیے اجلاس بلایا تھا۔

اسحاق ڈار ہی وزیر خزانہ ہونگے، لیگی رہنما عرفان صدیقی کی تصدیق

اجلاس میں سابق وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار موجود نہ تھے بلکہ سابق وزیرِ پیٹرولیم سینیٹر مصدق ملک مشاورت کرتے نطر آئے۔ اس صورتحال کو مدِ نظر رکھتے ہوئے قوی امکان ہے کہ اُنہیں وزیر خزانہ کا عہدہ دیا جاسکتا ہے۔

جائزہ اجلاس میں سابق وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کے مشیر احد چیمہ کو بھی بلایا گیا تھا، احد چیمہ کو وزیرِ اعظم شہباز شریف نے اپنا مشیر بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیر خزانہ کے علاوہ عطاء اللّٰہ تارڑ کو وزیرِ اطلاعات و نشریات، خواجہ آصف کو وزیرِ دفاع، اسحاق ڈار کو وزیرِ خارجہ اور احسن اقبال کو وزیرِ منصوبہ بندی و ترقیات بنائے جانے کا امکان ہے۔

اسحاق ڈار کے وزیرِ خزانہ بننے پر کوئی اعتراض نہیں، پیپلز پارٹی کی وضاحت

علاوہ ازیں رانا تنویر، شیزہ فاطمہ، چوہدری طارق بشیر چیمہ، چوہدری سالک حسین کے بھی کابینہ میں شامل ہونے کے امکانات ہیں۔ دوسری طرف  متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے حصے میں بھی 2 وزارتیں آنے کا امکان ہے۔

خیال رہے کہ پیپلز پارٹی پہلے مرحلے میں وفاقی کابینہ کا حصہ نہیں ہوگی۔


متعلقہ خبریں