انتخابات 2024، 42 فیصد نئے چہرے پارلیمنٹ کا حصہ بن گئے


موجودہ پارلیمنٹ میں 41 فیصد نئے ارکان ایوان زیریں کا حصہ بن گئے ہیں۔

ہم انوسیٹگیشن ٹیم کی تحقیق کے مطابق، موجودہ انتخابات میں جیتنے والے 110 ممبران قومی اسمبلی پہلی بار ایوان زیریں کا حصہ بنے ہیں، مجموعی طور پر160 ارکان پچھلی پارلیمان یعنی 2018 سے 2023 تک چلنے والی قومی اسمبلی کا حصہ نہیں تھے۔

مختلف علاقوں میں تیز ہواؤں اورگرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان

تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ 110 ممبران پہلی مرتبہ قومی اسمبلی کے ممبر منتخب ہوئے ہیں، ان نئے چہروں میں 58 ارکان قومی اسمبلی کا تعلق پنجاب جبکہ 22 ارکان قومی اسمبلی کا تعلق صوبے خیبرپختونخواہ سے ہے، نئے چہروں میں 19 ارکان سندھ اور11 ارکان بلوچستان سے قومی اسمبلی میں آئے ہیں۔

نئے چہروں میں تحریک انصاف کے حمایت یافتہ 59 آزاد امیدوار پارلیمان کا حصہ بنے ہیں، نئے چہروں میں 15 ممبران کا تعلق ن لیگ، 14 ارکان پی پی اور12 ارکان ایم کیو ایم پاکستان سے ہیں، سات آزاد امیدواران بھی پہلی بار پارلیمنٹ کا حصے بن گئے ہیں۔

پاک ایران گیس پائپ لائن سے متعلق پیٹرولیم ڈویژن کی سمری منظور

جے یو آئی ،مجلس وحدت مسلمین، سنی اتحاد کونسل، اور آئی پی پی کا ایک ایک رکن بھی شامل ہیں، یہ تمام پہلی بار قومی اسمبلی میں داخل ہوئے ہیں، موجودہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 160 اراکین 2018 میں پارلیمان کا حصہ نہیں تھے جبکہ 2018 کے انتخابات میں کامیاب ہونے والے 110 ارکان الیکشن ہار گئے یا انتخابات میں حصہ ہی نہیں لیا تھا۔

موجودہ اسمبلی میں پانچ باپ بیٹے یا بیٹی بھی پہلی بار ایک ہی پارلیمنٹ میں ممبربنے ہیں، ان میں نواز شریف اور انکی صاحبزادی مریم نواز شریف، شہباز شریف اور انکے صاحبزادے حمزہ شہباز شریف، آصف زرداری اور انکے بیٹے بلاول بھٹوزرداری اوراویس لغاری اور انکے بیٹے عمارلغاری شامل ہیں۔

پنشن کی ادائیگیوں کو کم کرنے اور ریٹائرمنٹ کی عمر 60 سے بڑھا کر 62 کرنے کا فیصلہ

2018 کی قومی اسمبلی میں بھی ممبران پہلی بارایوان زیریں میں آئے تھے، ان میں 102 ارکان براہ راست الیکشن جیت کرائے جبکہ 37 خواتین مخصوص کوٹے پر قومی اسمبلی کا حصہ بنی تھی، 67 ارکان اسمبلی کا تعلق تحریک انصاف سے، 16 کا تعلق پی پی پی اور 13 پاکستان مسلم لیگ ن لے ارکان شامل تھے۔


متعلقہ خبریں