انتخابات کالعدم قرار دینے کی درخواست کیا پبلسٹی کیلئے فائل کی گئی تھی ؟ چیف جسٹس

ہائیکورٹ بار (highcourt bar)

سپریم کورٹ نے انتخابات کالعدم قرار دینے کی درخواست کی سماعت کے دوران  درخواست گزار کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

8 فروری کے انتخابات کو کالعدم قرار دینے کی درخواست پر سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی سپریم کورٹ بینچ کا حصہ تھے۔

سانحہ جڑانوالہ پر حکومتی رپورٹ مسترد ، پنجاب حکومت بزدلی کا مظاہرہ کر رہی ہے ، سپریم کورٹ

چیف جسٹس نے کہا کہ درخواست گزار کون اور کدھر ہیں ، کیا درخواست صرف پبلسٹی کے لیے فائل کی گئی تھی؟ درخواست دائر کرکے سب کو دنیا میں دکھا دیا اور پھر غائب ہو گئے ،کل کو کہیں گے ہمیں سنا نہیں گیا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ایسے نہیں چلے گا، درخواست پر ہر صورت سماعت کریں گے، بعد ازاں عدالت نے درخواست گزار کو وزارت دفاع کے ذریعے نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 21 فروری تک ملتوی کر دی۔

آزاد امیدواروں کی کامیابی، معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا

واضح رہے کہ بریگیڈیئر ریٹائرڈ علی خان نے انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات اور دوبارہ انتخابات کی استدعا کی تھی۔

 

 

 


متعلقہ خبریں