این اے 6: ٹکر کا مقابلہ، کون کس پر بھاری؟


اسلام آباد(زاہد گشکوری، ہیڈ ہم انویسٹی گیشن ٹیم )پاکستان کی اہم سیاسی شخصیات کی جانب سے انتخابات 2024 میں عوامی ووٹ کے حصول اور دوبارہ منتخب ہونے کیلئے انتخابی مہم پورے جوبن پر ہے۔

تاہم بعض پیچیدگیوں کے باعث تین سابق وزرائے اعظم سمیت کئی بڑی سیاسی شخصیات کا پارلیمانی مستقبل غیر یقینی دکھائی دیتا ہے کیونکہ یہ سب اس سیاسی دنگل کا حصہ نہیں۔

2018 الیکشن میں ایک لاکھ سے زائد ووٹ لینے والے امیدوار

سابق وزرائے اعظم چوہدری شجاعت حسین، عمران خان اور شاہد خاقان عباسی متعدد وجوہات کی بنا پر مقابلے سے باہر ہو گئے ہیں، بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اب بھی سنگین عدالتی مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں۔ جو عملی سیاسی میدان میں اُن کی موجودگی کے لیے بڑی رکاوٹ ثابت ہو رہے ہیں۔

حلقے کا جائزہ :
اگر ہم حلقے  کا جائز لیں تو این اے 6 سے جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق لوئردیرسے انتخاب لڑرہے ہیں، اس کے علاوہ پی ٹی آئی کے بشیر خان، اے این پی کے حاجی بہادر شاہ اور جی یوآئی ف کے محمد شیر خان مدمقابل ہیں۔

حلقے کی مختصر تاریخ:
2018 کے الیکشن میں سراج الحق کو شکست کا سامنا کرنا پڑا انہیں تحریک انصاف کے امیدوار محمد بشیر خان نے شکست دی تھی۔

تجزیہ :
اس بار سیٹ پر تگڑا مقابلہ متوقع ہے کیونکہ پی ٹی آئی کے رہنما بشیر خان کی پوزیشن مستحکم نظر آرہی ہے۔

انتباہ: یہ تجزیہ ہم انوسٹی گیشن ٹیم کی معلومات اور تحقیق پر مبنی ہے،اس تجزیے کوکسی بھی زاویے سے حتمی تصور نہ کیا جائے۔


متعلقہ خبریں