ایم کیو ایم کے حملے میں 2 کارکن زخمی ہوئے، پیپلز پارٹی رہنماؤں کا الزام


کراچی: پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم ایک مرتبہ پھر امن و امان خراب کرنے کی ذمہ دار ہے۔

پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم نیو کراچی میں پیپلز پارٹی کی کارنر میٹنگ پر حملے میں ملوث ہے جبکہ واقعے سے پہلے ہی پولیس کو خطرے سے آگاہ کر دیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پھر ایک مرتبہ امن و امان خراب کرنے کی ذمہ دار ہے کیونکہ ایم کیو ایم انتخابات میں عوامی پذیرائی نہ ملنے پر پریشانی کا شکار ہے۔ ناظم آباد واقعہ کی عدالتی تحقیقات کروا لی جاتی تو الزامات بے نقاب ہوجاتے۔

سعید غنی نے کہا کہ ناظم آباد واقعہ میں پیپلز پارٹی کے زخمی کارکنوں کی ایف آئی آر نہیں کاٹی گئی اور پیپلز پارٹی دفاتر، کارکنوں پر حملوں میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی کراچی میں بڑھتی مقبولیت نے ایم کیو ایم کو بوکھلاہٹ کا شکار کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 8 فروری کو مسلم لیگ ن کو ایسا جواب دیں گے کہ یہ یاد کریں گے، بلاول بھٹو

ڈسٹرکٹ سینٹرل پیپلز پارٹی کے صدر سینیٹر مسرور احسن نے دعویٰ کیا کہ پیپلز پارٹی کے 2 کارکنان شدید زخمی ہوئے ہیں تاہم کارکنان سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ پر امن رہیں۔ کچھ لوگ حالات خراب کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں دو قدم پیچھے ہٹنا پڑا تو پیچھے ہٹیں گے کیونکہ ہم اپنے نوجوانوں کی لاشیں نہیں اٹھا سکتے۔ ضلع وسطی میں ہونے والا جلسہ ملتوی کرنے کا اعلان کرتا ہوں۔ ہماری کارنرمیٹنگ چل رہی تھی اچانک حملہ ہو گیا۔


متعلقہ خبریں