پیپلز پارٹی، ن لیگ کی لڑائی مصنوعی اور جعلی ہے، سراج الحق


اسلام آباد: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی لڑائی مصنوعی اور جعلی ہے۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے ہم نیوز کے پروگرام “ہم نیوز اسپیشل” میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جلسے کرنا اور بات کرنا میرا حق ہے اور ہم کسی سہولت کاری کے بجائے اداروں کے غیر جانبدار رہنے کا کہتے ہیں۔ الیکشن کمیشن اور عدالتوں کو غیر جانبدار رہنا چاہیے۔

عدلیہ سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ عالمی سطح پر ہماری عدلیہ کا معیار 129 نمبر پر ہے اور عام تاثر ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی سپورٹ ن لیگ کو حاصل ہے جبکہ عوام کو شفاف انتخابات کا ماحول فراہم کیا جانا چاہیے اور خواہش ہے کہ 8 فروری کو آر ٹی ایس نہ بیٹھے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو چیلنجز کا سامنا ہے اس پر عوام اور فوج کو ایک پیج پر ہونا ہو گا اور لوگوں کو یقین نہیں ہے کہ سب غیر جانبدار ہیں۔ ن لیگ ڈرائنگ روم کی سیاست کی عادی ہے اور ن لیگ کی سیاست کی بنیاد پیسہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن کا امیدواران اور سیاسی جماعتوں کے لیے ہدایت نامہ جاری

سراج الحق نے کہا کہ اس وقت 2 خاندان سیاست پر حاوی ہونے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی لڑائی مصنوعی اور جعلی ہے۔ ملکی مسائل میں بنیادی کردار ان 2 خاندانوں کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں خیبرپختونخوا کا وزیر خزانہ بنا تو صوبے کو قرض فری بنا دیا تھا اور عوام نے ہر سیاسی جماعت کو موقع دیا ہے اس بار جماعت اسلامی کو موقع دیں۔ قومی حکومت ایک معجون مرکب ہے جس میں ہر چیز کا ذائقہ ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں: فیض حمید نے عدلیہ پر اثرانداز ہونے کے الزام کو مسترد کر دیا

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ خودکش حملے مولانا فضل الرحمان اور مجھ پر بھی ہوئے ہیں جبکہ پرویز مشرف کے دور میں مجھے جیل میں بھی ڈالا گیا تھا۔ تمام سیاسی جماعتیں حکومت میں رہی ہیں اور ان کی کارکردگی سامنے ہے۔

انٹر پارٹی انتخابات سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انٹرا پارٹی انتخابات کے لیے بھی الیکشن کمیشن کو قوائد بنانے چاہیئیں اور انٹرا پارٹی انتخابات بھی الیکشن کمیشن کی نگرانی میں ہونے چاہیئیں۔


متعلقہ خبریں