پیپلز پارٹی نے ضلع بونیر سے پہلی غیر مسلم خاتون امیدوار کو ٹکٹ دے دیا

غیر مسلم خاتون

پاکستان پیپلز پارٹی نے ضلع بونیر سے پہلی غیر مسلم خاتون امیدوار ڈاکٹر سویرا پرکاش کو ٹکٹ دے دیا۔

پاکستان کے شمال مغربی علاقے سے تعلق رکھنے والی 25 سالہ میڈیکل پروفیشنل ڈاکٹر سویرا پرکاش پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر ضلع بونیر سے صوبائی اسمبلی کے حلقے سے انتخاب لڑنے والی پہلی غیر مسلم (ہندو) خاتون امیدوار بن گئی ہیں۔

سرگودھا ،آزاد امیدوار کے انتقال پر قومی اسمبلی کے دو حلقوں میں الیکشن روک دیا گیا

سویرا پرکاش نے خیبر پختونخوا اسمبلی کے حلقہ پی کے 25 سے الیکشن لڑنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پہلے ہی اپنی انتخابی مہم کا آغاز کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں پاکستان پیپلز پارٹی کی شکر گزار ہوں ، جنہوں نے مجھ پر اعتماد کیا اور مجھے انتخابات میں حصہ لینے کا موقع دیا۔ مجھے یقین ہے کہ بونیر کے عوام میرے حق میں ووٹ دیں گے اور میں اسمبلی میں ان کی بہتر نمائندگی کر وں گی ۔

حلقہ این اے85 کا الیکشن ملتوی کردیا گیا

انکا کہنا تھا کہ وہ ذاتی طور پر خود کو اقلیتی برادری کا رکن نہیں سمجھتی تھیں کیونکہ وہ ثقافتی اور مذہبی طور پر متنوع خاندان میں پیدا ہوئی تھیں۔ میرے والد اپنی شناخت سکھ کے طور پر کی میری والدہ قازقستان سے تعلق رکھنے والی ایک عیسائی تھیں۔

میرے والدین نے مجھے انسانیت کی خدمت کرنا سکھایا ہے۔ میں نہیں چاہتی کہ مجھے کسی خاص مذہب کا حصہ قرار دیا جائے۔ میں ہر عقیدے کا احترام کرتا ہوں۔

چیف الیکشن کمشنرکا جعلی واٹس ایپ اکائونٹ ملتان میں بنائے جانے کا انکشاف

25 سالہ سویرا پرکاش کا مزید کہنا تھا کہ ان کے آس پاس کے لوگ ان کے انتخابات لڑنے کے فیصلے کے بارے میں اتنے پرجوش تھے کہ انہیں لگا کہ وہ پہلے ہی انتخابات جیت چکی ہیں۔


متعلقہ خبریں