حلقہ میرا ہے، آزاد حیثیت میں بھی الیکشن لڑنا پڑا تو لازمی لڑوں گا، روحیل اصغر

ayaz and rohail

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 121 میں ٹکٹ کی تقسیم کے معاملے پر پاکستان مسلم لیگ (ن)کے پارلیمانی بورڈ کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن)کے رہنما روحیل اصغر اور ایاز صادق این اے 121 سے الیکشن لڑنے پر بضد ہیں اور دونوں نے اپنے اپنے مقف سے اجلاس کے شرکا کو آگاہ کردیا۔

این اے 89میانوالی سے بھی عمران خان کے کاغذات نامزدگی مسترد ہو گئے

شیخ روحیل نے پارلیمانی بورڈ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حلقہ این اے 121 میرا آبائی حلقہ ہے، میں یہاں سے ہی الیکشن لڑوں گا، آزاد حیثیت میں بھی الیکشن لڑنا پڑا تو لازمی لڑوں گا، میرے آبا و اجداد اسی حلقے سے انتخابات لڑتے رہے۔

پارٹی ذرائع کے مطابق شیخ روحیل اصغر نے موقف اپنایا کہ میں بھی یہیں سے سیاست کرتا رہا ہوں، 2018 میں میرے حلقے کا کچھ حصہ ایاز صادق کے حلقے میں شامل ہوا۔

میں نے اپنے کارکنوں کے ہمراہ خود ایاز صادق کی مہم چلائی تھی، اب بمشکل مجھے اصل حلقہ واپس ملا ہے تو اپنے آبائی حلقے سے کیوں الیکشن نہ لڑوں؟۔

شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ میں نے کسی اور حلقے سے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کروا رکھے، اس لیے میں اپنے اسی حلقے سے ہی الیکشن لڑوں گا۔

عثمان بزدار کے کاغذات نامزدگی منظورہو گئے

پارٹی ذرائع کے مطابق اجلاس میں سردار ایاز صادق نے اپنے پرانے اور نئے حلقے کے اعداد و شمار پارلیمانی بورڈ کے سامنے پیش کرتے ہوئے کہا کہ میرے پرانے حلقہ کا کم و بیش 56 فیصد حصہ نئی حلقہ بندیوں میں این اے 121 میں شامل ہو چکا ہے، میں ہر صورت میں پارٹی ڈسپلن کا پابند ہوں۔

سردار ایاز صادق نے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹکٹ پر قیادت کا ہر فیصلہ منظور ہوگا۔

عثمان ڈار کی والدہ کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے گئے

پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ شیخ روحیل اصغر نے قیادت کے سامنے بات کی اور اجلاس چھوڑ کر چلے گئے۔

پارلیمانی بورڈ نے سفارش کی ہے کہ این اے 121 میں ٹکٹ کا حتمی فیصلہ قائد نواز شریف خود کریں۔


متعلقہ خبریں