اسلام آباد انتظامیہ اینٹوں کے بھٹوں کو ماحول دوست بنانے کیلئے سرگرم


اسلام آباد(ابوبکر، ہم انویسٹی گیشن ٹیم)پاکستان میں اینٹوں کا شعبہ پورے ملک میں انتہائی غیر منظم اور غیر رجسٹرڈ صنعتی شعبہ ہیں۔

ماہرین کے مطابق اینٹوں کے بھٹے فضا میں انتہائی زہریلا دھواں خارج کر کے بے پناہ آلودگی کا سبب بن رہے ہیں۔ اس حوالے سے اسلام آباد انتظامیہ کی اینٹوں کے بھٹوں کو ماحول دوست بنانے کے لئے مثبت اقدات نظر آئے ہیں۔

ہم انویسٹی گیشن ٹیم نے وزارت موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی کوآرڈینیشن کی جانب سے اسلام آباد میں اینٹوں کے بھٹوں کو ماحول دوست بنانے کی تفصیلات حاصل کی ہے۔ دستاویز کے مطابق اسلام آباد انتظامیہ کے زیر نگرانی مجموعی 63 اینٹوں کے بھٹے ہیں، جس میں 39 بھٹوں کو ماحول دوست زگ زیگ ٹیکنالوجی میں تبدیل کر دیا ہیں، جبکہ 10 بھٹوں کو ماحول دوست بنانے کا عمل جاری ہیں۔

کہا گیا ہے کہ آلودگی کی باعث بننے والے بھٹوں کے خلاف کروائی کی جس کے نتیجے میں 4 بٹھوں کو مستقل طور پر بند کر دیا گیا۔ اینٹوں کے بھٹوں کو ماحول دوست بنانے کے لئے زگ زیگ ٹیکنالوجی لازمی قرار دیا گیا، زگ زیگ ٹیکنالوجی سے دھوئیں کا اخراج 40 فیصد کم ہوتی ہے۔

ماہرین کے مطابق زگ زیگ ٹیکنالوجی والا بھٹہ سفید دھواں خارج کرتا ہے جو سیاہ دھوئیں کے مقابلے میں کم نقصان دہ ہے۔ سیاہ دھواں نہایت آلودہ اور زہریلا ہوتا ہے جو ماحول کے لیے بے حد خطرناک ہے۔سیاہ دھواں اسموگ کا سبب بھی بنتا ہے جو شہریوں میں دمہ، سانس کی بیماریاں، آنکھوں کے انفیکشن اور پھیپھڑوں کی بیماریاں پیدا کرنے کا باعث بنتا ہے۔

بھٹے دیہی علاقوں یا سی ڈی اے کی جانب سے مستقبل میں ترقی کے لیے تیار کردہ علاقوں میں واقع ہیں۔ حال ہی میں پاکستان انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی نے اینٹوں کے 6 بھٹوں کے خلاف قانونی کارروائی کی۔ جس کے نتیجے میں بھٹوں کو ماحول دوست زگ زیگ ٹیکنالوجی کی تنصیب کی عدم تعمیل کی وجہ سے بند کر دیئے گئیں۔

دستاویز میں مزید بتایا گیا ہے کہ باقی دس بھٹوں کو ماحول دوست زگ زیگ ٹیکنالوجی میں تبدیل کرنے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ مزید برآں، اینٹوں کے بھٹوں کی طرف سے قومی ماحولیاتی معیار کے معیارات کی عدم تعمیل میں کسی بھی طرح کی پسپائی کو روکنے کے لیے ایک مضبوط نگرانی اور نفاذ کا طریقہ کار وضع کیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں