پاکستان نے ٹیکس جمع کرنے سے متعلق آئی ایم ایف کی شرط پوری کر دی

IMF

پاکستان نے رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران 4.44ہزار ارب روپے سے زائد کا ٹیکس جمع کرکے آئی ایم ایف کی ایک بنیادی شرط پوری کردی۔

نجی ٹی وی کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران انکم ٹیکس 730ارب روپے اضافے کے ساتھ 2.13ہزار ارب روپے وصول کیا گیا جو کہ ہدف سے 335ارب روپے زیادہ ہے۔

سیلز ٹیکس20 فیصد اضافے کے ساتھ 1.5ہزار ارب روپے جمع کیا گیا جو کہ مقررہ ہدف سے 220ارب روپے کم ہے، جس کی بنیادی وجہ امپورٹس میں کمی رہی۔

زرمبادلہ کے ذخائر 12.85 ارب ڈالر ہوگئے، اسٹیٹ بینک

فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 65فیصد اضافے کے ساتھ 265ارب روپے جمع ہوئے، جو گزشتہ مالی سال 105ارب روپے تھے، کسٹم ڈیوٹی کی مد میں 540ارب روپے جمع ہوئے، جو کہ مقررہ ہدف سے 100ارب روپے کم ہیں۔

اس دوران ایف بی آر کو 3.6ملین انکم ٹیکس ریٹرن موصول ہوئے جبکہ آئی ایم ایف کی شرائط کو پورا کرنے کے لئے یہ تعداد جون 2024تک بڑھا کر 6.5 ملین کرنی ہے۔

چیئرمین ایف بی آر ملک امجد زبیر ٹوانہ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ایف بی آر اگلے ماہ ایک نیا سرکولر جاری کرے گا، جس میں ان لوگوں کے نام ہوں گے، ریٹرن جمع نہ کرانے پر جن کے بجلی، گیس اور موبائل فون کے کنکشن بند کردیے جائیں گے۔


متعلقہ خبریں