پاکستان تحریک انصاف پارلیمینٹیرینز کے چیئرمین پرویز خٹک نے انکشاف کیا ہے کہ 2018 کے الیکشن میں مجھے صدر کی آفر دی گئی تھی، میری کارکردگی کی وجہ سے اگلا الیکشن جیتے، عمران خان اپنے بچوں پر بھی اعتماد نہیں کرتے۔
نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سارے کرپٹ اور گندے لوگ عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں کیونکہ انکی کسی اور پارٹی میں جگہ نہیں ہے۔عمران خان سیاسی فیصلے بھی ڈکٹیٹر کے طور پر کرتے رہے ہیں۔
نوشہرہ: پرویز خٹک کا تمام حلقوں سے داماد، بیٹوں سمیت انتخابات لڑنے کا اعلان
پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ میں دو دفعہ جنرل باجوہ کے پاس گیا اور ہم نے آفر بھی کی لیکن غیر معینہ مدت والی بات غلط ہے، ایسا کوئی قانون نہیں ہے۔ عمران خان نے مجھے بھیجا تھا لیکن اس وقت پانی سر سے گزر چکا تھا۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ کوئی سنیئر لیڈر نہیں جانتا تھا کہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد فوج کی تنصیبات پر حملہ کردیا جائے گا۔ انہوں نے اس کے لیے الگ ٹیم بنائی ہوئی تھی۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ 2018 کے الیکشن میں مجھے صدر کی آفر دی گئی، میں نے انکار کر دیا، پھر اسد قیصر کو کی گئی انہوں نے بھی منع کیا، پھر عارف علوی کو بنایا۔ مجھے پھر وزیر دفاع کی آفر کی گئی، میں جانتا تھا مجھے سائیڈ لائن کرنا چاہتے تھے۔
عمران فیصلے کرکے رات کو گھر جاتے ، صبح تبدیل کر دیتے ، پرویز خٹک
سابق پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نہیں چاہتے تھے کہ کوئی پارٹی میں آگے بڑھے، وہ کسی پر اعتماد نہیں کرتے۔ میرے خیال سے وہ اپنے بچوں پر بھی اعتماد نہیں کرتے۔
پرویز خٹک نے مزید کہا کہ جو عہدہ مجھے ملا وہ میری کارکردگی پر ملا، لوگ مجھ پر اعتماد کرتے ہیں۔ کئی لوگوں کو پارٹی میں میں نے شامل کرایا، پانچ سال بہت مشکل حکومت کو چلایا اور سب کو ساتھ لے کر بھی چلا، میری ہی پرفارمنس کی وجہ سے اگلا الیکشن بھی جیت سکے۔