8 سالوں میں ارکان پارلیمنٹ کی ترقیاتی اسکیموں پر 346.5 روپے خرچ ہوئے

parliment

اسلام آباد(شہزاد پراچہ)حکومتوں نے گزشتہ 8 سالوں میں پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام میں سے 346.5 ارب روپے کی رقم پارلیمنٹرینز اسکیموں پر خرچ کی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ نواز کی حکومت اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے دور میں پارلیمنٹیرینز کی مختلف اسکیموں میں 200 ارب روپے خرچ کیے گئے۔

ذرائع نے ہم ٹی وی کو بتایا کہ 2016-17 میں 27.5 بلین روپے، 2017-18 میں 30 ارب روپے، 2022-23 میں 116 ارب روپے اور 2023-24 میں 27 ارب روپے خرچ کیے گئے۔

جبکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے 19-2018 سے 2021-22 تک 146 ارب روپے خرچ کیے۔

وزارت منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدام کا دعویٰ ہے کہ پاکستان میں ایس ڈی جی کا حصولی پروگرام وفاقی حکومت کا ایک اہم اقدام ہے جس کا مقصد ملک کے ترقیاتی چیلنجوں سے نمٹنا ہے۔

اس کی اہمیت اور اہداف کے حصول میں پاکستان کے بین الاقوامی وعدوں کے پیش نظر حکومت نے SDGs کے حصولی پروگرام کے ذریعے SDGs کے حصول کے لیے ضروری اقدامات کیے ہیں۔

منصوبہ بندی کی ترقی اور خصوصی اقدامات کی وزارت APCC/NEC کی منظوری کے بعد وفاقی PSDP کے تحت SAP پروگرام کے لیے یکمشت رقم مختص کرتی ہے۔

SAP کے تحت سکیموں اور ان کی فنانسنگ پر عملدرآمد SAP طریقہ کار کے مطابق کیا جاتا ہے جسے وفاقی کابینہ نے منظور کیا تھا اور کابینہ ڈویژن کی طرف سے مطلع کیا جاتا ہے۔

حکومت نے پروگرام کی نگرانی اور نفاذ کے لیے وزیر برائے PD&SI کی صدارت میں ایک اسٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دی ہے۔

SAP پروگرام صحت، تعلیم، پینے کا صاف پانی، سڑکیں، صفائی ستھرائی اور SDGs کی طرف لے جانے والی دیگر مداخلتوں جیسے شعبوں میں نچلی سطح کی چھوٹی ترقیاتی اسکیموں کے نفاذ پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔


متعلقہ خبریں