2018کے عام انتخابات کے نتیجے میں صوبے کی سب سے بڑی پارٹی بننے والی بلوچستان عوامی پارٹی کا آئندہ انتخابات سے قبل شیرازہ بکھر گیا۔
تفصلات کے مطابق بلوچستان کی سیاست میں ہلچل مچ گئی، بی اے پی کے 8 اراکین اسمبلی ن لیگ جبکہ2 پیپلز پارٹی میں شامل ہو گئےہیں۔ سردار صالح بھوتانی کی قیادت میں اب صرف 13 سابق اراکین اسمبلی بلوچستان عوامی پارٹی میں رہ گئے ہیں۔
مسلم لیگ ن نے باپ کو باپ مان لیا ہے ، مولا بخش چانڈیو
یاد رہے کہ 25 جولائی 2018 کے عام انتخابات میں بلوچستان اسمبلی کی 64 نشستوں پر بی اے پی 24 نشستوں کے ساتھ پہلے نمبر پر رہی تھی
جبکہ دوسرا نمبر 11 نشستوں کے ساتھ ایم ایم اے کا اور بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل)10 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر تھی۔
نگران وزیراعظم کی منظوری کے بعد شاہ خاور پی سی بی کے چیف الیکشن کمشنر تعینات
کچھ روز قبل نواز شریف کے دورہ کے دوران 30 سے زائد ارکان نے پاکستان مسلم لیگ میں شمولیت کا اعلان کیا تھا۔