نگران حکومت نے اسٹیل ملز کی 19 ہزار ایکٹر زمین کے بہتر استعمال پر تین رکنی کمیٹی قائم کر دی


اسلام آباد(شہزاد پراچہ)نگران وفاقی حکومت نے اسٹیل ملز کی 19ہزار ایکٹر اراضی ہر سپیشل اکنامک زونز یا ایکسپورٹ پروسیسنگ زونز اتھارٹی قائم کرنے کے لیے تین رکنی کمیٹی قائم کر دی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل کی سفارش پر وزارت صنعت و پیداوار نے اسٹیل ملز کی صنعتی اراضی کے لیے وزیر صنعت، وزیر نجکاری اور وزیر اعلیٰ سندھ پر ایک کمیٹی بنا دی ہے۔

واضح رہے کہ حکومت نے حال ہی میں پی ایس ایم کی نجکاری کی فہرست سے خارج کر دیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ ایس آئی ایف سی کوبتایا گیا ہے کہ پاکستان اسٹیل ملز پلانٹ کو 1.1 ملین میٹرک ٹن سالانہ ایم ایم بی ٹی یو کی موجودہ صلاحیت پر بحال کرنے کے لیے 584 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہوگی،جبکہ مزید ایم ایم بی ٹی یو تک توسیع کی صلاحیت کے ساتھ 1.4 بلین ڈالر تک کی ضرورت ہے۔

ذرائٰع نے بتایا کہ اسٹل ملز کی ٹوئل زمین 19ہزار ایکڑ رقبہ پر محیط ہے جس میں 4500 ایکٹر رقبہ پر اسٹل ملز سابق وزیر اعظم ذولفقار علی بھٹو کے دور میں قائم کی گئی۔

اسٹیل ملز کی 10,000 ایکٹر رقبہ پر منسلک صنعتوں کے پلانٹس اور رہائشی کالونی قایم ہے جبکہ باقی تقریبا5 ہزار ایکٹر اوپن ایریا ہے۔

ُپاکستان اسٹیل ملز کو گیس کے واجبات کی عدم ادائیگی پر جولائی 2015 میں بند کر دیا گیا تھا اس کے بعد سے یہ خسارہ میں جاری ہے۔

واضح رہے کہ اسٹل ملزکا مالی سال 2022 میں خسارہ 206 ارب روپے کا تھا اس حکومت ہر مہنے صدر پاکستان کی منظوری کے بعد ملازمین کی تنخواہوں کی مد میں چایس کروڑ کی گرانٹ جاری کر رہی ہے۔


متعلقہ خبریں