اسکیموں کی مد میں 61 ارب روپے جاری


اسلام آباد: (شہزاد پراچہ) حکومت نے ووٹروں کو راغب کرنے کے لیے پارلیمنٹیرینز اسکیموں کی مد میں 61 ارب روپے جاری کر دیئے۔

دستاویزات کے مطابق وفاقی حکومت نے پارلیمنٹیرینز اسکیموں کی مد میں پہلے 4 ماہ میں 61 ارب روپے جاری کر دیئے۔ یہاں پر اس امر کی نشاندہی ضروری ہے کہ SDGs کی مد میں جو پیسے جاری ہوتے ہیں یہ براہ راست ایم این ایز کی منظور شدہ اسیکموں کو دیئے جاتے ہیں اسکیموں کی فرد فرد تفصیلات کابینہ دویژن کے پاس ہوتی ہے۔

دستاویزات کے مطابق گذشتہ شہباز شریف کی حکومت نے رواں مالی سال پارلیمنٹیرینز اسکیموں کی مد میں 90 ارب روپے مختص کیے تھے جس میں 4 ماہ میں 61 ارب روپے جاری ہو چکے اور ان میں سے 27.1 ارب روپے خرچ بھی کیے جا چکے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ یہ رقم سالانہ بجٹ کے 68 فیصد کے برابر تھی اور وزارت خزانہ نے قواعد میں نرمی کرتے ہوئے پائیدار ترقیاتی اہداف (SGDs) کی مد میں 61.3 ارب روپے کابینہ ڈویژن کو منتقل کیے ہیں۔

قواعد کے مطابق وزارت خزانہ نے پہلی سہ ماہی میں سالانہ فنڈز کا 15 فیصد، دوسری سہ ماہی میں مزید 20 فیصد، تیسری سہ ماہی میں 25 فیصد اور باقی 40 فیصد رواں مالی سال کی آخری سہ ماہی میں جاری کرنے کی اجازت دی تھی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم حکومت نے دراصل اپنے دور حکومت میں 61 ارب روپے جاری کیے تھے اور اب عبوری حکومت بتدریج یہ رقم پارلیمنٹیرینز کے منصوبوں کی منظوری پر خرچ کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نیشنل کرائم ایجنسی 190 ملین پائونڈ کیس میں نیا انکشاف

الیکشنز ایکٹ 2017 میں ترامیم کے بعد نگران حکومت کو اب جاری اسکیموں پر خرچ کرنے کا اختیار حاصل ہے اور وہ انتخابات سے قبل مختص 90 ارب روپے کی رقم جاری کرنا چاہتی ہے۔

مجموعی طور پر پلاننگ کمیشن پہلے 4 ماہ میں اب تک 76 ارب روپے خرچ کر چکا ہے جس میں وزیر اعظم کے اقدامات کے لیے 250 ملین روپے بھی شامل ہیں۔

دستاویز میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے اس عرصے کے دوران صوبوں اور خصوصی علاقوں (ایف ڈی/KA&GB کے تحت) کو رواں مالی سال میں کل مختص 166 ارب روپے میں سے 25 ارب روپے بھی جاری کیے تھے۔


متعلقہ خبریں