اسرائیلی مصنوعات کی خریداری کا مطلب گولی کی قیمت ادا کرنا ہے، الخدمت فاؤنڈیشن


راولپنڈی: صدر الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان ڈاکٹرحفیظ الرحمان نے کہا ہے کہ اسرائیلی مصنوعات خریدنے کا مطلب فلسطینی بچے کے لیے گولی کی قیمت ادا کرنا ہے۔

صدر الخدمت فاؤنڈیشن ڈاکٹر حفیظ الرحمان نے شمالی پنجاب کے زیراہتمام ایوب پارک کرکٹ اسٹیڈیم میں یتیم بچوں کے لیے منعقدہ شاہین اسپورٹس لیگ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم یہ ایونٹ غزہ میں محصور فلسطینی بچوں کے نام کرتے ہیں۔

انہوں ںے کہا کہ اسرائیلی مصنوعات خریدنے کا مطلب فلسطینی بچے کے لیے گولی کی قیمت ادا کرنا ہے۔ بچے بھی پاکٹ منی فلسطین فنڈ میں دے کراپنے ان چھوٹے بھائیوں کے لیے امداد کا ذریعہ بنیں چاہیے ان کی امداد ایک روٹی کے برابر ہی کیوں نہ ہو۔

غزہ کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ غزہ میں 22 لاکھ افراد محصور ہیں جنہیں غذا، سائبان، لباس اور میڈیکل کی سہولیات میسر نہیں ہیں جبکہ ہر روز 136 فلسطینی بچے غزہ میں شہید ہو رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل فرعون کے نقش قدم پر چل رہا ہے، انوار الحق کاکڑ

ڈاکٹر حفیظ الرحمان نے کہا کہ غزہ میں الخدمت پہلے دن سے امدادی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے اور ایک ارب روپے سے زائد کی رقم متاثرین غزہ کے لیے مختص کر چکے ہیں جبکہ ایک جہاز کا امدادی سامان مصر پہنچ چکا ہے اور ایسے ہی 5 طیاروں کا مزید امدادی سامان الخدمت فاؤنڈیشن فراہم کرنے کی پوزیشن میں ہے جن میں غذائی اجناس، ادویات و دیگرامدادی سامان شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ الخدمت کے نائب صدر محمد عبدالشکور مصر میں حکومتی حکام اور فلاحی انٹرنیشنل اداروں سے مسلسل میٹنگز جاری رکھے ہوئے ہیں تاکہ امدادی سامان فی الفور غزہ کے متاثرین تک پہنچایا جا سکے۔

صدر الخدمت فاؤنڈیشن نے کہا کہ الخدمت کے ساتھ رجسٹرڈ 2 ہزار 245 ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل فوری طور پرغزہ پہنچ کر زخمیوں اور مریضوں کا علاج شروع کرنا چاہتے ہیں اور جونہی انہیں راستہ ملے گا الخدمت میڈیکل ٹیم کوغزہ کے لیے روانہ کر دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری یہ بھی کوشش ہے کہ جب تک غزہ میں ڈاکٹرز کا داخلہ ممکن نہ ہو غزہ کے نزدیک مصر میں فیلڈ اسپتال قائم کر کے زخمیوں اور مریضوں کا علاج شروع کر دیا جائے اور اس حوالے سے بھی ہماری ورکنگ جاری ہے۔


متعلقہ خبریں