ترک صدر کا اسرائیل کے ساتھ رابطے منقطع کرنے کا اعلان

فائل فوٹو


استنبول: ترکی نے غزہ میں اسرائیلی خونریزی کے باعث احتجاجاً صیہونی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے رابطے منقطع کرنے کا اعلان کر دیا جبکہ اپنا سفیر بھی واپس بلا لیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ترکی کے اسرائیل سے اپنے سفیر کو واپس بلانے کے اعلان سے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا ترکی کا دورہ مشکل ثابت ہوگا۔

ترک صدر رجب طیب اردوان نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ غزہ کی پٹی میں شہریوں کی بڑھتی ہوئی ہلاکتوں کے لیے ذاتی طور پر نیتن یاہو کو ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔

ترکی گذشتہ ماہ اسرائیل اور حماس کی جنگ کے آغاز تک اسرائیل کے ساتھ اپنے ٹوٹے ہوئے تعلقات کو بتدریج ٹھیک کر رہا تھا تاہم جنگ کے بعد اس نے اسرائیل اور اس کے مغربی حامیوں سمیت خاص طور پر امریکہ کے خلاف اپنا لہجہ سخت کرنا شروع کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں: روس نے مسئلہ فلسطین کا دو ریاستی حل امریکی سازش قرار دے دیا

اسرائیل کے غزہ پر حملوں کے بعد سے ترک صدر طیب اردوان کے سخت بیانات کا سلسلہ جاری تھا تاہم اسرائیل کی نہ ختم ہونے والے جارحیت کے باعث انہوں نے نیتن یاہو سے رابطے منقطع کرنے کا اعلان کیا۔

واضح رہے کہ اسرائیل کے حملوں اور زمینی مہم میں شدت سے اب تک تقریبا ساڑھے 9 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔


متعلقہ خبریں