لاہور میں اسموگ خطرناک حد تک کیسے پہنچی، حقیقت سامنے آ گئی


لاہور: بھارت میں فصلوں کی باقیات کو بڑے پیمانے پر جلانے سے لاہور اور دیگر شہروں میں اسموگ خطرناک حد تک پہنچی۔

لاہور میں اسموگ پھیلنے کی حقیقت سامنے آنے پر حکومت پنجاب نے وزیر اعظم سے استدعا کی ہے کہ بھارت سے اس معاملے پر بات کی جائے۔

مودی سرکار کی ایک اور نااہلی پاکستانی شہریوں کی صحت پر بھاری پڑ گئی۔ سرحد پار فصلوں کی باقیات جلانے سے فضائی آلودگی میں اضافہ ہوا۔

امریکی خلائی ادارے ناسا کی جانب سے 28 اور 29 اکتوبر کی سیٹلائٹ پر جاری تصویر نے بھارتی اقدام کا بھانڈا پھوڑ دیا۔ بھارتی پنجاب میں صرف ایک دن کے دوران کھیتوں میں لگنے والی آگ میں 740 فیصد اضافہ ہوا جس کے باعث شمالی ہندوستان کے ساتھ ساتھ پاکستانی پنجاب میں ہوا کا معیار خطرناک ہو گیا۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور: 9 مئی کے مقدمات کے چالانوں کو دوبارہ جمع کرا دیا گیا

نگران صوبائی وزیر ڈاکٹر جمال ناصر کے مطابق حکومت پنجاب نے وزیر اعظم پاکستان سے استدعا کی ہے کہ بھارتی حکومت سے اس معاملے پر بات کی جائے۔

نگران وزیراعلی پنجاب محسن نقوی نے امریکی قونصل جنرل کرسٹن کے ہاکنز سے ملاقات میں بھی یہ معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہمسایہ ملک میں فصلوں کی باقیات کو جلانے کے سبب لاہور اور دیگر شہروں میں اسموگ میں اضافہ ہوا ہے۔

واضح رہے کہ پنجاب میں اسموگ کو آفت قرار دے کر ایمرجنسی نافذ کی گئی ہے۔


متعلقہ خبریں