چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) مینجمنٹ کمیٹی ذکا اشرف نے سابق کپتان راشد لطیف کے تمام دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے آج تک بابر نے کبھی فون نہیں کیا، یہ بیان غلط تھا جس پر افسوس ہے، مجھے یہ بھی کسی ایجنڈے کا حصہ لگتا ہے۔
نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کی فون کالز کو نظر انداز کرنے کی خبروں پر رد عمل دیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم کے کپتان کا لیول یہ ہوتا ہے کہ وہ پی سی بی کے سی او او یا ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ سے بات کرے۔
ذکا اشرف کا کہنا تھا کہ میں نے جب ورلڈکپ سے قبل پی سی بی کی ٹیکنیکل کمیٹی بنائی تھی اس میں سربراہ مصباح الحق کے ساتھ راشد لطیف کو بھی شامل کیا تھا۔ راشد لطیف نے اس معاملے پر بھی مجھے تنقید کا نشانہ بنایا۔
کھلاڑیوں کو این او سی دینے کی قیمت ایشیاکپ، ورلڈکپ میں چکا رہے، ذکا اشرف
چیئرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کی طرف سے راشد لطیف کا دعویٰ مسترد کرنے کے بعد نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام کے دوران کپتان بابر کی واٹس ایپ چیٹ دکھائی گئی۔
یہ واٹس ایپ چیٹ بابر اعظم اور پی سی بی کے سی ای او سلمان نصیر کے درمیان تھی۔ اس گفتگو میں سلمان نصیر نے بابر سے سوال کیا کہ کیا انہوں نے چیئرمین کو کال کرنے کی کوشش کی تھی؟ جس پر بابر نے لکھا کہ ‘میں نے سر کو کوئی کال نہیں کی۔’
Shameful act done by @ARYNEWSOFFICIAL by leaking Babar Azam private WhatsApp messages on national tv. I agree on the manager conflict of interest bit but doing this is utter shameful act expected better from Mr Waseem badmi.@WaseemBadamipic.twitter.com/6Y0chDPXjH
— Mustafa (@Mustafasays_) October 29, 2023
اس حوالے سے پروگرام کے میزبان وسیم بادامی نے ایک وضاحتی بیان شیئر کیا جس میں انہوں نے شائقین سے معافی مانگی۔ انہوں نے یہ بات تسلیم کی کہ بابر کی مرضی کے بغیر یہ چیٹ لائیو شو میں لیک نہیں کرنی چاہیے تھی۔
وسیم بادامی نے مزید کہا کہ ‘ذکا اشرف نے کہا کہ میں آپکو یہ اسکرین شاٹ دے رہا ہوں کہ اسے اسکرین پر لگادیں۔ ذکا اشرف کی اجازت کے بعد یہ واٹس ایپ چیٹ لگائی گئی۔’
My humble thoughts on Babar Azam – Zaka Ashraf issue 🙏🙏🙏 pic.twitter.com/g7RwamSP54
— Waseem Badami (@WaseemBadami) October 29, 2023