ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ حکومت کا ڈیجیٹل کرنسی متعارف کرانے کا فیصلہ

ڈیجیٹل کرنسی

حکومت کی جانب سے مختلف قسم کی ادائیگیوں کیلئے ڈیجیٹل کرنسی متعارف کرانے کا فیصلہ کرلیا گیا، اس سے ملک میں کالے دھن کو روکنے، معیشت اور روپے کی قدر کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

روزنامہ جنگ کی خبر کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے ڈیجیٹل کرنسی کی تیاری کیلئے کام شروع کردیا گیا ہے۔ اس کی قدر پاکستانی روپے کے برابر ہی ہوگی جیسے چین کی کرنسی کا ایک یونٹ چینی یوآن کے برابر ہے۔

پاکستان کی ڈیجیٹل معیشت میں 17 گنا اضافہ متوقع

رپورٹ کے مطابق یہ پیپر کرنسی کی طرح لیگل ٹینڈر یعنی حکومتی ضمانت کی بنیاد پر جاری ہوں گے جسے اسٹیٹ بینک کی مکمل حمایت حاصل ہوگی۔ اس کیلئے سینٹرل بینک ڈیجیٹل کرنسی (سی بی ڈی سی) کے نام سے ایک ادارہ کام کر رہا ہے جو اس کی لاگت اور دیگر عوامل کا جائزہ لے رہا ہے۔

حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے اس منصوبے کے مطابق پہلے مرحلے میں آہستہ آہستہ اس کو جاری کیا جائے گا اور کاغذی نوٹوں کو کم کیا جائے گا۔ آخر میں 90 فیصد ڈیجیٹل کرنسی کا استعمال ہوگا اور کاغذی نوٹوں کا استعمال 10 فیصد تک رہ جائے گا۔

کاغذی نوٹوں کا استعمال اس لیے ضروری ہوگا کہ اگر کوئی بڑا مسئلہ ہوجائے تو متبادل کرنسی موجود ہو۔ اس حوالے سے ہر قسم کی باریکی کو مد نظر رکھا جارہا  ہے تاکہ ڈیجیٹل کرنسی شروع کرنے کے بعد کسی قسم کی کمی یا خرابی نہ رہ جائے۔

غیرقانونی کرنسی کی خرید و فروخت میں ملوث ایکسچینج کمپنی کے ملازمین گرفتار

صرف یہی نہیں ڈیجیٹل کرنسی کے ذریعے کی جانے والی ٹرانزیکشنز سے یہ بھی پتا لگایا جاسکے گا کہ رقم کہاں اور کس مقصد کیلئے استعمال ہوئی۔ اس طرح مانیٹری پالیسی بہتر اور مؤثر طریقے سے نافذ العمل عمل ہوسکے گی۔


متعلقہ خبریں