پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر مرکزی رہنما وسابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آئین الیکشن کمیشن کو صاف شفاف الیکشن کرانے کی ذمہ داری لگاتا ہے۔
ہم نیوز کے پروگرام ”نیوز لائن” میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نئی حلقہ بندیوں کے بعد الیکشن کمیشن کو وقت دینا پڑے گا، فروری کے آخریا مارچ میں الیکشن ہو جائیں گے۔
الیکشن کرانا کسی پارٹی یا حکومت کے اختیار میں نہیں،ضروری ہے الیکشن کمیشن انتخابات کی تاریخ دے تاکہ شک دور ہو جائے ،الیکشن کی تاریخ دینا الیکشن کمیشن کا کام ہے ۔
سائفر اصل حالت میں وزارت خارجہ میں موجود ہے ، نعیم حیدر پنجوتھہ
انہوں نے کہا ہے کہ نگران حکومت کو نیوٹرل ہونا چاہیے، توقع ہے نگران حکومت 5سے 6ماہ تک چلے گا، نگران حکومت کی مدت پر الیکشن کمیشن کو سامنے آکر ابہام دور کرنا چاہیے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سی سی آئی کے فیصلے میں پیپلز پارٹی بھی شامل تھی، پیپلز پارٹی کا آفٹرتھا ٹ کہہ لیں یا سیاسی حکمت عملی ، پیپلز پارٹی کو حق حاصل ہے کہ ہر سیاسی حربہ استعمال کرے۔
ڈویژن بینچ جمعہ کو نہیں بیٹھتا ، اس نے بھی چیئرمین پی ٹی آئی ریلیف دیا، حسن رضا پاشا
انکا کہنا تھا کہ سیاست دانوں کے بغیر حکومتیں نہیں چلتیں، تمام اسٹیک ہولڈر کو ساتھ بیٹھ کر سوچنا ہو گاکہ ہم فیل کیوں ہیں ، چوری شدہ الیکشن کی وجہ سے ہم فیل ہوتے رہے ہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وہ لوگ اسمبلیوں میں لائے گئے، جن کہ جگہ نہیں تھی، علم نہیں تھا کہ حالات اس حد تک خراب ہیں۔
جب تک نیب کا ادارہ ہے کوئی افسر کام نہیں کرے گا ، نیب کے ادارے کو ختم کرنا ہو گا ، ہم نے وہی غلطیاں دہرائی ہیں جو ماضی میں کی تھیں، نیب میں ایسے قوانین موجود ہیں کہ کسی کو بھی پکڑا جا سکتا ہے۔