بھارت کی یومِ آزادی کے موقع پر مقبوضہ کشمیر میں یوم سیاہ


بھارتی یومِ آزادی کے موقع پر مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی جانب سے یومِ سیاہ منایا جارہا ہے، وادی میں شٹر ڈاؤن ہڑتال ہے۔

15 اگست بھارت کی یومِ آزادی کے موقع پر کشمیر میں یومِ سیاہ منائے جانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے سری نگر، ہنڈوارہ اور پونچھ سمیت کئی اضلاع میں سیاہ پرچم لہرا دیے گئے۔

کشمیریوں کا بھارتی یومِ آزادی پر مودی سرکار سے یو این قراردادوں کے مطابق ریفرنڈم کا مطالبہ ہے۔ ردِ عمل پرمودی سرکار کے اوسان خطا، وادی بھر میں انٹرنیٹ بند اور کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔

مقبوضہ کشمیر کے بھارت میں غاصبانہ انضمام کے 4 سال ، پاکستان سمیت دنیا بھر میں مظاہرے ، ریلیاں

خیال رہے کہ 1947 سےاب تک ہندوستان ڈھائی لاکھ سے زائد کشمیریوں کو شہید کر چکا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں ایک لاکھ سے زائد بچے یتیم اور 23 ہزار خواتین بیوہ ہو چکی ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں 11 ہزار سے زائد خواتین کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی گئی۔

2012 میں بانڈی پورہ، بارہ مولہ اور کوٹورہ میں 2 ہزار 700 اجتماعی قبریں دریافت ہوئیں۔ اوچھے ہتھکنڈوں کے باوجود ہندوستان کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانے میں ناکام رہا ہے۔

اس حوالے سے جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان کا اپنے ایک حالیہ بیان میں کہنا تھا کہ بھارت کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں اپنا یومِ آزادی منانے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں۔ بھارت نے 15 اگست کو اپنے یومِ آزادی سے قبل مقبوضہ علاقے میں ظلم و جبر میں اضافہ کردیا ہے۔


متعلقہ خبریں