لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ رضوانہ کی عیادت کے لیے اسپتال آنے کا مقصد اس ظلم کو ہائی لائٹ کرنا تھا، جتنے بھی ارباب اختیار ہیں، چاہے وہ وفاقی حکومت ہو یا صوبائی یا اعلیٰ عدلیہ، ان کو دیکھنا چاہیے کہ ملزمہ جتنی بھی طاقتور ہو اس کو سزا دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
اسلام آباد، ملازمہ پر تشدد، مقدمہ درج، جج کا بچی کی والدہ کو صلح اور رقم کی پیشکش
انہوں نے گھریلو تشدد کا شکار کمسن لڑکی رضوانہ کی اسپتال میں عیادت کے بعد ذرائع ابلاغ سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ نسل ہمارا مستقبل ہے، ان کی تعلیم، صحت اور حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے، رضوانہ کا ایک کیس میڈیا اور قوم کے سامنے آیا ہے، ایسے کئی کیسز خوف اور ڈر کی وجہ سے سامنے نہیں آتے ہیں۔
مریم نواز نے رضوانہ کی عیادت کے موقع پر کمسن ملازمہ کی والدہ سے بھی ملاقات کی اور انہیں تسلی دیتے ہوئے مکمل تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی۔
لاہور میں گھریلو ملازمہ مبینہ زیادتی کے بعد تشدد سے ہلاک
واضح رہے کہ جنرل اسپتال لاہور میں زیر علاج کمسن ملازمہ رضوانہ کے والدین نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کی بیٹی اسلام آباد کی جوڈیشل اکیڈمی میں تعینات سول جج چودھری عاصم حفیظ کے گھر گھریلو ملازمہ کے طور پر کام کرتی تھی جہاں اسے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ رضوانہ کا تعلق ضلع سرگودھا سے ہے۔
واضح رہے کہ ن لیگ کی چیف آرگنائزر مریم نواز متحدہ عرب امارات میں ایک مہینہ گزارنے کے بعد جب وطن واپس آئیں تو اس کے بعد سے وہ مکمل طور پر خاموش ہیں، نہ ان کی کوئی سیاسی سرگرمی دکھائی دی اور نہ ہی انہوں نے کوئی ٹویٹ کیا۔
گھریلو ملازمہ پر تشدد، سابق وفاقی وزیر کا بیٹا گرفتار
ن لیگ کے قائد میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز جب زیر علاج کمسن ملازمہ رضوانہ کی عیادت کے لیے جنرل اسپتال لاہور پہنچیں تو یہ ان کی یو اے ای سے واپسی کے بعد پہلی عوامی سرگرمی تھی۔
کمسن ملازمہ پر بدترین تشدد، ابلتا ہوا پانی پھینک دیا
مریم نواز نے اس موقع پر ذرائع ابلاغ سے غیر رسمی مختصر بات چیت کی لیکن اس میں بھی انہوں نے سیاست اور معیشت کے حوالے سے کوئی گفتگو نہیں کی۔