باجوڑ میں جے یوآئی(ف) کے ورکرز کنونشن میں دھماکے کے نتیجے میں جے یو آئی خار کے امیر سمیت 44 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔
دھماکہ باجوڑ کے ہیڈ کوارٹر خار میں ہوا۔پولیس کے مطابق دھماکے میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
بجلی کے بلوں میں اضافہ ستمبر میں لگ کر آئیگا، وفاقی وزیر توانائی
پولیس کا مزید کہنا ہے کہ جاں بحق افراد میں جے یو آئی تحصیل خار کے امیر مولانا ضیاء اللہ جان بھی شامل ہیں۔
دھماکے میں 150سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں، زخمیوں کو تیمرگرہ اور پشاور بھی منتقل کیا جا رہا ہے۔
سٹیل کی قیمتوں میں 25 ہزار روپے فی ٹن کمی
دھماکے کے بعد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔
دوسری جانب جے یو آئی (ف) کے حکام نے اپیل کی ہے کہ تمام لوگ خون دینے کے لیے خار ہسپتال پہنچ جائیں۔
علاوہ ازیں وزیراعظم شہبازشریف نے سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان اور مولانا اسعد محمود کو ٹیلی فون کیا اورخار میں جے یو آئی ورکرز کنونشن میں دھماکے پر افسوس اور تعزیت کیا۔