پرویز الہٰی پھٹ پڑے


لاہور: سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی جیل میں مشکلات کے معاملے پر عدالت میں پھٹ پڑے۔

لاہور ہائی کورٹ میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کو جیل میں بی کلاس سہولیات نہ دینے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے آئی جی جیل خانہ جات اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری کو اگلی سماعت پر طلب کر لیا۔

پرویز الہٰی سماعت کے دوران جج کے سامنے پھٹ پڑے۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی حکم پر جیل میں سہولیات دے کر تصاویر بنا لی جاتی ہیں اور پھر سامان اٹھا کر لے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے جیل میں جہاں رکھا گیا ہے وہاں کیڑے مکوڑے پھرتے رہتے ہیں جبکہ جہاں رکھا گیا ہے واش روم بھی اُدھر ہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی پارٹی کسی بھی قسم کی ٹوٹ پھوٹ کا شکار نہیں ہے، ناز بلوچ

سابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ مجھے بی کلاس فراہم نہیں کی گئی جبکہ میرے پاؤں سوج چکے ہیں اور صحت خراب ہے۔

پرویز الہیٰ نے عدالت سے چیئرمین اور وائس چیئرمین کی طرح ضمانت دینے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ عدالت مجھے جیل کے بجائے سروسز اسپتال منتقل کر دے کیوں کہ جیل میں کوئی سہولت نہیں دی گئی مکمل غلط بیانی کی جاتی ہے۔


متعلقہ خبریں