عوام دعا کریں یہ آخری آئی ایم ایف پروگرام ہو، وزیراعظم


لاہور: وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ عوام دعا کریں یہ آخری آئی ایم ایف پروگرام ہو۔

پاکستان اور آئی ایم ایف معاہدہ، قیمتوں میں مزید اضافے کا خدشہ

انہوں نے یہ بات حکومت پاکستان اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان ہونے والے معاہدے پر دستخط کے بعد وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار اور وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی صدر میاں شہباز شریف نے کہا عوام پر پڑنے والے معاشی بوجھ اور ہونے والی تکالیف کی وجہ جاننا ضروری ہے، 2018 تک پاکستان نواز شریف کی قیادت میں تیزی سے ترقی کررہا تھا، 18-2017 میں ترقی کی شرح 6.2 فیصد تھی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی تیزی سے ترقی کرتی معیشتوں میں شمار ہونے لگا تھا، نواز شریف کی قیادت میں سی پیک پر تیزی سے عمل ہوا۔

وزیراعظم نے کہا بدترین دھاندلی کے ذریعے سابقہ حکومت کو زبردستی اختیار دیا گیا، 2018 کا تاریخ کا بدترین الیکشن تھا، سابقہ حکومت نے پہلے آئی ایم ایف معاہدے میں 6 ماہ تاخیر کی، بعد میں آئی ایم ایف معاہدے کی دھجیاں اڑائی گئیں، گندم اور چینی کی ایکسپورٹ اور پھر امپورٹ سے کچھ لوگوں نے پیسہ بنایا۔

میاں شہباز شریف نے نے کہا کہ 12، 14 مہینے میں سب سے کم بولی پر درآمدات کیں، ملک کو عدم استحکام سے دو چار کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگایا گیا، پاکستان کو ہر طریقے سے بدنام کیا، باہر ملکوں اور اداروں کو پاکستان کی مدد سے روکا، ملک دشمنی کی اس سے بدترین مثال نہیں ہوسکتی۔

پاکستان نے شرائط کے مطابق اقدامات کیے، آئی ایم ایف چیف ناتھن پورٹر

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا نواز شریف نے اپنا سرمایہ داؤ پر لگا دیا، سب نے اپنا سرمایہ گنوایا تاکہ پاکستان کوڈیفالٹ نہ ہونے دیں، پاکستان کے معاشی استحکام کے لئے کڑے فیصلے کئے۔

انہوں نے کہا دو مرتبہ ایم ڈی آئی ایم ایف سے سائیڈ لائن پر ملاقات کی، ایم ڈی آئی ایم ایف نے بڑی سنجیدگی سے مجھ سے گفتگو کی، ان سے کہا کہ ہم نے آپ کی کون سے شرط نہیں مانی؟ ایم ڈی آئی ایم ایف نے کہا کہ نہیں چاہتے پاکستان ڈیفالٹ کرے، انہوں نے کہا کہ ہم بھی آگے بڑھیں گے، آپ بھی بڑھیں۔ پیرس کی میٹنگ ایک ٹرننگ پوائنٹ تھا۔

وزیراعظم نے کہا کہ 9 مہینے کا تین ارب ڈالرز کا پروگرام ہے، جولائی کی بورڈ میٹنگ کے بعد قسطیں ملنا شروع ہوجائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے تین ماہ میں چین نے پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا، چین کا شکریہ ادا کرنے کے لئے میرے پاس الفاظ نہیں، سعودی عرب نے 2 ارب ڈالر کا معاہدہ کیا اور پورا کیا، یو اے ای نے ایک ارب ڈالر کا وعدہ کیا، برادر دوست ممالک کا شکریہ ادا کرنے کے لئے الفاظ نہیں ہیں۔

وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کہا 9 مئی کا واقعہ پاکستان کو تباہ و برباد کرنے کی سازش تھی، 9 مئی کی سازش میں اندر اور باہر کے دشمن شامل تھے، وہ چاہتے تھے آئی ایم ایف کا پروگرام نہ ہو، تباہ ہوجائیں، ملک میں انارکی ہوجائے، 9 مئی بہت بڑا شر تھا، خیر کی بات یہ تھی کہ مکروہ چہرے سامنے آگئے۔

واضح رہے کہ پاکستان کا آئی ایم ایف سے 9 ماہ کے لیے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدہ ہوگیا ہے، عالمی مالیاتی فنڈ پاکستان کو 3 ارب ڈالرز فراہم کرے گا۔

آئی ایم ایف معاہدے کیلئے مزید 215 ارب روپے کے ٹیکس لگا رہے ہیں، اسحاق ڈار

اسٹاف لیول معاہدے کی آئی ایف ایم کے ایگزیکٹو بورڈ سے منظوری لی جائے گی


متعلقہ خبریں