اسحاق ڈار اور مفتاح اسماعیل میں اختلاف نہیں، انکم ٹیکس بڑھایا جائے، شاہد خاقان

Shahid Khaqan Abbasi

اسلام آباد: سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ یورپ اپنے ذاتی کام سے گیا تھا، نواز شریف سے ملاقات ہوئی جس میں ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو ہوئی، مجھے کوئی تحفظات نہیں ہیں، تحفظات سیاست میں نہیں ہوتے ہیں۔

ججز کی تنخواہوں میں اضافے کی سمری بھیج دی، این ایف سی شیئر نے مشکل میں ڈال دیا، اسحاق ڈار

انہوں ںے ہم نیوز کے پروگرام ’پاور پالیٹکس ود عادل عباسی‘  میں گفتگو کرتے ہوئے کہا مفتاح ا سماعیل نے صرف عہدوں سے استعفی دیا ہے، پارٹی نہیں چھوڑی، میں نے بھی پارٹی عہدوں سے استعفی دیا تھا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ایل این جی معاہدے پر میں نے تحفظات کا اظہار کر دیا تھا، میری سمجھ سے باہر ہے اس معاہدے کا پاکستان کو کیا فائدہ ہو گا؟ ایل این جی معاہدہ ہمارے مسائل کا حل نہیں ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ایک پارٹی پالیسی پر رائے مختلف ہو اور اظہار نہ کرے تو یہ غلطی ہے، میں جنرل باجوہ کو ایکسٹینشن دینے کے حق میں نہیں تھا، میں واحد آدمی ہوں جس نے ایکسٹینشن کی مخالفت کی تھی،
بولنے کا موقع نہیں دیں اور فیصلے کر دیں تو یہ نہیں کہہ سکتا کہ پارٹی چھوڑ کے چلے جائیں۔

گیس و بجلی صوبے لے لیں، وفاق کنگال و بیروزگار ہے، نیب نے 25 سال میں کس کا احتساب کیا؟شاہد خاقان

سابق وزیراعظم نے کہا معیشت کو سمجھنے کا ہرآدمی کا اپنا طریقہ ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اسحاق ڈار مفتاح اسماعیل میں اختلافات نہیں ہیں، وزیرخزانہ کا فیصلہ حکومت کا فیصلہ ہوتا ہے، میری رائے ہے کہ انکم ٹیکس کو بڑھایا جائے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا نوازشریف کی واپسی سے متعلق میاں جاوید لطیف جواب دیں گے، نوازشریف کی واپسی کا فیصلہ نواز شریف خود کریں گے، نواز شریف کو الیکشن سے پہلے آنا چاہئے اور وہ آئیں گے، نواز شریف نہ آئے تو پارٹی کو اس کی کمی محسوس ہوگی۔

مفتاح اسماعیل نے ن لیگ سے راہیں جدا کر لیں

پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نگران حکومت ایسی ہو جس پر کوئی انگلی نہ اٹھائے، میں حکومت کاحصہ نہیں ہوں، حکومت اپنی مدت پوری کرے گی۔


متعلقہ خبریں