عمران خان کی طرف سے غدارانہ کارروائیوں کے ہوتے ہوئے کیا ہمیں دشمن کی ضرورت ہے؟ شہباز شریف


وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کوئی شک نہیں عمران خان کی سیاست کی تعریف جھوٹ، یوٹرن اور اداروں پر حملے ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ کو مرضی کے مطابق جھکانا اور ایسا برتاؤ کرنا جیسے عمران خان پر یہ اصول لاگو نہیں ہوتے، عمرا ن خان کے بارے میں جو کچھ کہا وہ پچھلے کچھ سال کے حقائق سے ثابت ہے۔

پاک فوج کو بطور ادارہ بدنام کرنا عمران خان کی اقتدار سے بے دخلی کے بعد سیاست کا خاصا ہے، کیا عمران خان نے وزیر آباد حملے سے پہلے فوج اور انٹیلی جنس ایجنسی کی قیادت پر کیچڑ اچھالنے کا سہارا نہیں لیا؟

عمران خان کےاعلیٰ فوجی افسر پرالزامات بدنیتی پر مبنی ہیں، پاک فوج

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دھمکیاں دینے اور بے بنیاد الزامات لگانے کے علاوہ عمران خان نے کون سا قانونی راستہ اختیار کیا؟ عمرا ن خان نے وفاقی حکومت کی جانب سے تعاون کی پیشکش کو مستردکرتے ہوئے کارروائی کا بائیکاٹ کیا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عمرا ن خان کو حملے کی حقیقت جاننے میں کبھی دلچسپی نہیں تھی، عمرا ن خان نے واقعے کو چھوٹے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا۔

وزیراعظم نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ عمرا ن خان کی طرف سے غدارانہ کارروائیوں کے ہوتے ہوئے کیا ہمیں دشمن کی ضرورت ہے؟ ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد شہداء کے خلاف مہم کس کے کہنے پر شروع کی گئی؟

وزیراعظم نے عمران خان کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ جہاں تک آپ کے پاکستان کے جنگل بننے کے دعوے کا تعلق ہے، مشورہ ہے وہاں نہ جائیں، حقائق اکثر تلخ اور تباہ کن ہوتے ہیں، اسے کسی اور دن کے لیے رکھیں۔


متعلقہ خبریں