مریم نواز نے بھی توشہ خانہ سے گاڑی لی اور پھر دو کروڑ میں بیچ دیا، عمران خان

میں اور بشریٰ بیگم کل اسلام آباد جائیں گے، خدشہ ہے کہ ہمیں گرفتار کر لیا جائے، عمران خان

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے عید کے بعد سڑکوں پر نکلنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں خود اس کی قیادت کروں گا۔

ان کی کوشش ہے کہ ستائیسویں رمضان کے بعد زمان پارک پر پھر ایک وار دات کی جائے، اب یہ بھی منصوبہ ہے کہ میرے قریب لوگوں کو پکڑا جائے، پارٹی میں جو تگڑے لوگ ہیں ان کو پکڑ اجائے،یہ کہتے ہیں عمران خان پر کانٹا ڈال دیا ہے۔

اگر اس سے فرق پڑتا تو تحریک انصاف کا ٹکٹ لینے کے لئے آج لائنیں نہ لگی ہوتیں، ہمیں تو مشکل پڑی ہوئی ہے کہ ہمارے پاس تو ایک حلقے میں کئی کئی لوگ آ گئے ہیں کہ کس کو ٹکٹ دیں،توشہ خانہ کیس مزیدار ہو گیاہے،ملک میں نفرتیں پھیل رہی ہیں، ادارے اور قوم کے درمیان فاصلے بڑھ رہے ہیں،قوم کی خاطر قوم کو بچانے کیلئے خدا کے واسطے ہوش کے ناخن لو،ہم جس طرف جارہے ہیں اب بھی وقت ہے۔

جس طرح نفرتیں پھیل رہی ہیں کسی وقت بھی پاکستان میں کچھ ہو سکتا ہے، مریم نواز نے بھی توشہ خانہ سے گاڑی لی، اسے چلایا اور پھر دو کروڑ میں بیچ دیا،ملک میں جمہوریت ایک دھاگے سے جڑی ہوئی ہے اور وہ دھاگہ سپریم کورٹ ہے، باقی تمام جمہوری ادارے تباہ ہو چکے ہیں صرف سپریم کورٹ سے جمہوریت کی امید وابستہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور والو! آپ کی ٹریننگ کر رہا ہوں، ضرورت پڑے تو نکلنا ہے، عمران خان

ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پنجاب اور خیبر پختوانخواہ کو وفاق سے فنڈز نہیں مل رہے تھے، ایسے میں ہم لوگوں سے کئے گئے وعدے کیسے پورے کرتے، اسی وجہ سے ہم نے قانونی ماہرین سے مشاورت کر کے اپنی اسمبلیاں تحلیل کیں کیونکہ ملک کو دلدل سے بچانے کا ایک ہی واحد راستہ شفاف انتخابات تھے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے پی ڈی ایم کے سارے رہنما کہہ رہے تھے کہ اپنی حکومتیں تحلیل کرو ہم انتخابات کر ادیں گے، جنرل باجوہ سے دو ملاقاتیں ہوئیں انہوں نے بھی کہا کہ اپنی دو حکومتیں تحلیل کریں تو ملک انتخابات کی طرف چلا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: عدالت کا 1990 سے2023 تک کا توشہ خانہ ریکارڈ پبلک کرنے کا حکم

انہوں نے کہا کہ آج سپریم کورٹ سے واردات ہو رہی ہے، ججوں پر حملے کئے جارہے ہیں، قومی اسمبلی میں چیف جسٹس اور سپریم کورٹ کے ججز کے خلاف منفی زبان استعمال کی جارہی ہے، یہ وقت ہمارے ملک کے سامنے بہت بڑ اامتحان ہے، میں اسی لئے ان کو سیاستدان نہیں سسیلین مافیا کہتا ہوں،سیاستدان ایسی حرکتیں نہیں کرتے جو یہ کر رہے ہیں، یہ خریدنے کے لئے تحاشہ رشوت کا استعمال کرتے ہیں، ڈراتے ہیں دھمکاتے ہیں اور ایسا مافیاز کرتے ہیں کوئی سیاستدان ایسا نہیں کر سکتا۔

عمران خان نے کہا کہ ایک اور نیب کی ترمیم آرہی ہے جس میں یہ کوشش کر رہے ہیں کہ انہوں نے جو این آر او ٹو لیا ہے اور جس کا عدالت میں کیس لگا ہوا ہے اس میں محفوظ ہو سکیں۔


متعلقہ خبریں