صحافیوں کو لے جاؤں مگرہیلی کاپٹر کہاں سے لاؤں،نواز شریف


اسلام آباد: سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ پہلے لوگ سردیوں میں لواری ٹنل بند ہونے سے محصور ہو جاتے تھے لیکن اب 24 گھنٹے کا سفر 12 گھنٹے کا رہ گیا ہے ۔ انہوں نے بے بسی ظاہر کرتےہوئے کہا کہ اگر میں نیب کورٹ میں نہ پھنسا ہوتا تو صحافیوں کو لواری ٹنل دکھاتا۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت کے باہر ذرائع ابلاغ (میڈیا) کے نمائندوں سے بات چیت کے دوران مریم نواز نے والد کو مشورہ دیا کہ جب جلسے میں جائیں تو صحافیوں کو لواری ٹنل دکھانے ساتھ لے جائیں۔

نوازشریف نے پرمزاح اندازمیں جواب دیتے ہوئے کہا کہ اتنے ہیلی کاپٹر کہاں سے لاؤں ؟

بات چیت کے دوران ایک صحافی نے سوال کیا کہ کل سے بجلی بہت جارہی ہے؟

پی ایم ایل (ن) کے قائد نوازشریف نے جواب دیا کہ ہم اپنے کیے کے ذمہ دارہیں اور ہم تو سب کچھ ٹھیک ٹھاک چھوڑ کے گئے تھے۔

اس موقع پران کی  صاحبزادی مریم نواز نے کہا کہ ہم تو اچھی خاصی بجلی چھوڑ کر گئے تھے۔

سابق وزیراعظم نے صحافیوں سے کہا کہ پنجاب اوروفاق میں39 میگا منصوبے ہیں، کچھی کینال کا منصوبہ تاریخی منصوبہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ آخری دنوں میں شہباز شریف اورشاہد خاقان عباسی نے بہت سے منصوبوں کا افتتاح کیا۔ انہوں نے کہا کہ  نیلم، جہلم اورتربیلا کے پراجیکٹس دیکھ لیں۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نواز شریف نے صحافیوں سے سوال کیا کہ کیا یہ کام کسی اورحکومت نے کیے؟ کیا کسی اورحکومت نے موٹروے بنائی؟  کیا موٹروے پر کسی اورحکومت کا نام لکھا ہے؟

 


متعلقہ خبریں