افغانستان بھارت کے ہاتھوں میں کھیل رہا ہے، دفاعی تجزیہ کار


اسلام آباد: ملک کے ممتاز دفاعی تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ افغانستان پوری طرح بھارت کے ہاتھوں میں کھیل رہا ہے اورکابل کی جانب سے حملوں کی وجہ پاکستان کے سرحد پر باڑ لگانے کے عمل (فینسنگ) کی شروعات ہیں۔

انہوں نے ہم نیوزسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپنی سرحد کومحفوظ کرنے کا طریقہ فینسنگ ہی ہے کیونکہ پاک افغان سرحد بے حد طویل، دشوار گزار اور کافی حد تک خطرناک بھی  ہے۔

دفاعی تجزیہ کارایئرمارشل (ر) شاہد لطیف اورجنرل (ر) طلعت مسعود کے مطابق افغانستان سے دہشت گرد حملوں کے ثبوت موجود ہیں جبکہ کابل کی جانب سے ہمیں ڈرانے دھمکانے کی کوشش بھی کی جا رہی ہے، افغانستان میں دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے اور کوئی امید نہیں کہ افغانستان ان دہشت گردوں کو قابو بھی کرسکے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت ظاہرکررہا ہے کہ وہ افغانستان کا ہمدرد ہے، درحقیقیت ایسا نہیں ہے اور پاکستان نے ناصرف افغانستان کی افغان جنگ میں بھی مدد کی بلکہ 30 ملین افغان مہاجرین کی مہمان داری بھی کی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ باہمی تعاون کے لیے کوشاں رہا لیکن افغانستان کو بھی مثبت کردارادا کرنا چاہیئے۔

دفاعی تجزیہ کاروں نے اس جانب بھی اشارہ کیا کہ جنوبی اورمشرقی حصوں میں افغان حکومت کا کنٹرول انتہائی کم ہے یا یوں کہہ لیں کہ افغانستان کے 50  سے 60 فی صد علاقے پرحکومتی کنٹرول ہے ہی نہیں۔

دفاعی تجزیہ کارعبدالباقی نے کہا کہ پاکستان دو دہائیوں سے افغانستان کے لیے قربانیاں دے رہا ہے جبکہ افغانستان میں غیرملکی سرمائے سے پاکستان میں بد امنی پھیلائی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری فوج مسلسل قربانیاں دے رہی ہے، جب تک داخلی معاملات محفوظ نہیں بنائیں جائیں گے اس وقت تک خارجی معاملات بہتر نہیں ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ غلطی سفارتی اورسیاسی سطح پرہے جب تک سیاست ٹھیک نہیں ہوگی معاملات ٹھیک نہیں ہوں گے۔


متعلقہ خبریں