اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایبٹ آباد کی حلقہ بندیاں کالعدم قرار دے دیں


اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے خیبرپختونخوا کے ضلع ایبٹ آباد میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی دو، دو حلقہ بندیاں کالعدم قرار دے دیں۔

ہم نیوز کے مطابق عدالت عالیہ نے جن حلقوں کی حدود کے متعلق الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیا ہے ان میں قومی اسمبلی کے حلقے این اے 15 اور 16 جب کہ صوبائی اسمبلی کے حلقے پی کے 37 اور 38 شامل ہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن کے 13 اپریل کے حکم کو کالعدم قرار دیا۔

مسلم لیگ ن کے رہنما اور قومی اسمبلی کے سابق ڈپٹی اسپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی کی جانب سے ان حلقہ بندیوں کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا گیا تھا۔

2017 میں ہونے والی خانہ و مردم شماری کے بعد الیکشن کمیشن نے ملک بھر میں قومی و صوبائی اسمبلیوں کے لیے نئی حلقہ بندیوں کا اعلان کیا تھا۔

ان حلقہ بندیوں کے خلاف مختلف عدالتوں میں 108 سے زائد درخواستیں دائر کی گئی ہیں جن پر فیصلے یکے بعد دیگرے سامنے آ رہے ہیں۔ اب تک بلوچستان، پنجاب اور خیبرپختونخوا کے 13 سے زائد اضلاع کی حلقہ بندیاں کالعدم قرار دی جا چکی ہیں۔


متعلقہ خبریں