سپریم کورٹ نے خواجہ آصف کی تاحیات نااہلی ختم کر دی

صدر مملکت کا آرمی چیف کی تعیناتی پر دستخط کرنا خوش آئند ہے، وزیر دفاع

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق وزیرخارجہ خواجہ آصف کی نااہلی کے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کرکے ان کی تاحیات نااہلی ختم کر دی۔

جمعہ کے روز سامنے آنے والا فیصلہ سپریم کورٹ کے جج اور اپیل کی سماعت کرنے والے بینچ کے سربراہ عمر عطا بندیال نے پڑھ کر سنایا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے خواجہ آصف کو آئین کی شق 62 ون ایف کے تحت نااہل قرار دیا تھا۔ اس شق کے تحت نااہل ہونے والا عدالت عظمی کے فیصلہ کے تحت تاحیات نااہل ہوتا ہے۔

سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے اپنے مختصر فیصلہ میں خواجہ آصف کی اپنی نااہلی کے متعلق کی گئی اپیل منظور کر لی جس میں انہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلہ کو چیلنج کیا تھا۔

ہم نیوز کے مطابق ن لیگی رہنما کی اپیل کے متعلق تفصیلی فیصلہ بعد میں سنایا جائے گا۔

قبل ازیں جمعہ کے روز تحریک انصاف رہنما عثمان ڈار کے وکیل نے جوابی دلائل دیتے ہوئے خواجہ آصف کی نااہلی برقرار رکھنے پر زور دیا تھا۔ سکندر بشیر مہمند نے عدالت کو بتایا تھا کہ خواجہ آصف کی بطور کابیینہ رکن مدت کا ریکارڈ جمع کروایا ہے، بطور وزیر ان کا حلف دیکھ لیا جائے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ ذاتی مفاد کو خاطر میں نہ لائیں گے، لیکن وہ وزیر ہوتے ہوئے بیرون ملک ملازم بھی رہے۔

جسٹس عمر عطاء بندیال نے استفسار کیا کہ اگر کوئی وزیر پاکستان میں لیگل ایڈوائزر ہو تو کیا یہ بھی مفاد کا ٹکراؤ ہوگا، ٹرمپ کی مثال دیکھ لیں اس کی بیٹی اور داماد بزنس کرتے ہیں۔ ٹرمپ صدارت اور کاروبار دونوں کر رہے ہیں۔

جواب الجواب میں خواجہ آصف کے وکیل منیر اے ملک ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ کاغذات نامزدگی مجھے کہاں کہتے ہیں کہ میں اپنی تنخواہ الگ سے ظاہر کروں؟ سیکشن 42 اے کی خلاف ورزی کہاں ہوئی ہے؟ میں نے تنخواہ خرچ بھی کی ہے۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے استفسار کیا کہ کیا آپ تسلیم کرتے ہیں آپ کے 2013 کے معاہدے کے مطابق آپ 9000 درہم تنخواہ لے رہے تھے؟ جس پر منیر اے ملک نے کہا کہ سالانہ ڈکلیئریشن اور کاغذات نامزدگی کا ڈکلیئریشن مختلف ہے۔

خواجہ آصف پاکستانی میدان سیاست کے پرانے کھلاڑی ہیں۔ 28 برسوں سے میدان سیاست میں فعال ن لیگی رہنما نے 1991 میں پاکستان واپس آ کر سیاست کا رخ کیا۔

ن لیگی رہنما گزشتہ روز تحلیل ہونے والی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تھے جس کے بعد انہیں وزیر پانی و بجلی اور بعد میں وزارت خارجہ کا قلمدان سپرد کیا گیا تھا۔

سپریم کورٹ کی جانب سے خواجہ آصف کی اپیل منظور کیے جانے کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ کا وہ فیصلہ کالعدم ہو گیا ہے جس میں انہیں تاحیات نااہل قرار دیا گیا تھا۔ حالیہ پیشرفت کے بعد خواجہ آصف سیاسی میدان میں دوبارہ فعال ہو سکیں گے اور آئندہ عام انتخابات میں بھی حصہ لے سکیں گے۔

خواجہ آصف نے عدالتی فیصلہ پر اپنے ردعمل میں عدلیہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’اللہ نے مجھ عاجز و گناہ گار پر رحم اور کرم کیا ہے‘۔


یہ فوری خبر ہے۔ مزید تفصیلات اور معاملے کے درست حقائق جاننے کے لئے اس صفحہ کو ریفریش کریں۔
متعلقہ خبریں