پرویز الہی نے کہا ہے کہ میں ہی وزیر اعلیٰ ہوں، پنجاب کابینہ کام کرتی رہے گی۔
گورنر پنجاب کی جانب سے ڈی نوٹیفائی کیے جانے پر چودھری پرویز الٰہی کا ردعمل بھی سامنے آگیا ہے۔ چودھری پرویز الہی نے گورنر کے اقدام کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میں وزیر اعلیٰ ہوں، پنجاب کابینہ کام کرتی رہے گی ، گورنر پنجاب کے اقدام کے خلاف ہم عدالت جائیں گے، عدالت جانے کیلئے وکلا سے مشاورت شروع کر دی ہے۔
دوسری جانب وزیر اعلیٰ پنجاب کو ڈی نوٹیفائی کرنے پر پی ٹی آئی کا ردعمل بھی سامنے آگیا ہئ، فواد چودھری نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کو ڈی نوٹیفائی کرنے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے، پرویزالٰہی اور صوبائی کابینہ فرائض سر انجام دیتے رہیں گے.
یہ بھی پڑھیں: پرویز الہیٰ اب وزیر اعلیٰ پنجاب نہیں، گورنر ڈی نوٹیفائی کریں گے، رانا ثنا اللہ
گورنر پنجاب کے خلاف ریفرینس صدر کو بھیجا جائے گا اور ان کو عہدے سے ہٹانے کی کارروائی کا آغاز کیا جا رہا ہے۔ گورنر پنجاب کے پاس وزیراعلیٰ کو ہٹانے کا اختیار نہیں، وزیراعلیٰ کو اسمبلی منتخب کرتی ہے اور اسمبلی ہی ہٹا سکتی ہے، ن لیگ نے 58 ٹو بی کو دوبارہ زندہ کردیا ہے، ن لیگ کو چاہیے تھا اجلاس میں اپنے بندے پورے کرتی۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ نے کبھی نہیں کہا کہ اعتماد کا ووٹ نہیں لینا، اسپیکر اسمبلی اجلاس بلائیں گے تو ہی اعتماد کا ووٹ لیں گے۔
گورنر پنجاب کی جانب سے وزیر اعلی پنجاب کو ڈی نوٹیفائی کرنے پر اسپیکر صوبائی اسمبلی سبطین خان اور پرویز الہٰی کی رات گئے مشاورت کی گئی، سبطین خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گورنر پنجاب نے غیر آئینی اقدام کیا ہے۔ گورنر پنجاب دو دن سے اس کی تیاری میں لگے ہوئے تھے ۔گورنر کے اس اقدام کے خلاف وزیراعلی پنجاب عدالت جا رہے ہیں، گورنر نے جلد بازی میں فیصلہ کیا ہے جو کالعدم ہو جائے گا