َٹوئٹر اور ایف بی آئی کا گٹھ جوڑ، ایلون مسک نے بھانڈا پھوڑ دیا


َٹوئٹر اور ایف بی آئی کا گٹھ جوڑ، ایلون مسک نے بھانڈا پھوڑ دیا ہے، ایلون مسک کی ٹوئٹر کمان سنبھالنے سے پہلے ایف بی آئی ٹویٹر ‘ٹرسٹ اینڈ سیفٹی’ ٹیم کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھا جس کی دستاویزات بھی سامنے آگئی ہیں۔

ٹوئٹر فائلز کی چھٹی قسط میں صحافی میٹ طیبی نے 45 ٹوئٹ تھڑیڈ کیے، جن میں انکشاف کیا ہے کہ ایف بی آئی، ٹوئٹر کو اپنے ماتحت ادارہ سمجھتا رہا، ٹوئٹس ہٹانا ، ریڈ فلیگ لگانا یا اکاونٹ معطل کرنا ، سب کچھ ایف بی آئی کے کنٹرول میں تھا۔

انہوں نے  ایف بی آئی اور ٹوئٹر کے درمیان ای میلز کے سکرین شاٹس بھی شئیر کیے ہیں، یاد رہے 2016 کے انتخابات کے بعد ایف بی آئی کی سوشل میڈیا اسپیشلائزنگ ٹاسک فورس ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔

جنوری 2020 سے نومبر 2022 کے درمیان، ایف بی آئی اور ٹویٹر ٹرسٹ اور سیفٹی کے سابق سربراہ کے درمیان 150 سے زیادہ ای میلز کا تبادلہ ہوا، جس میں ٹوئٹر کو حکم ملتے رہے اور وہ مانتے رہے۔

یہ وہی سربراہ تھا جو ایلون مسک کے ٹوئٹر سنبھلاتے ہی مستعفی ہو گیا تھا، جبکہ بائیڈن کے بیٹے کا اسکینڈل بھی ٹوئٹر سے غائب کرنے میں اسی سربراہ کا ہاتھ تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ایلون مسک کے جہاز کو ٹریک کرنے والا ٹوئٹر اکاؤنٹ معطل

میٹ طیبی نے کہا کہ انہیں حیرت ہوئی کہ ایف بی آئی کے پیغامات جو ٹوئٹر کو بھیجے گئے ان میں زیادہ تر انتخابی غلط معلومات پر کارروائی کرنے کی درخواستیں تھیں، جن میں وہ اکاونٹ بھی شامل تھے، جن کے فولورز کی تعداد بہت ہی کم تھیں اور انہیں نے صرف کچھ طنزیہ ٹویٹ ہی شئیر کی تھیں۔

رواں سال 22 نومبر کوایف بی آئی کے سان فرانسسکو کے دفتر نے کچھ اکاونٹس کی فہرست بھیجی جن کے خلاف کاروائی کا کہا گیا، جو ممکنہ طور پر ٹوئٹر کی سروس کی شرائط کی خلاف ورزی کا باعث بن سکتے تھے ، لیکن اس فہرست میں شامل اکاؤنٹ نے زیادہ تر طنزیہ ٹویٹ کی ہوئی تھیں۔

لیکن ٹوئٹر ملازمین نے پھر بھی غلط معلومات کے لیے اکاؤنٹ کو معطل کرنے کی وجوہات تلاش کیںِ اور  بہت سے اکاؤنٹس کے خلاف مختلف کاروائیاں کیں ، جن میں کچھ کو وارننگ دی گئیں جبکہ کچھ کو مستقل طور پر بند بھی کر دیا گیا۔

واضح رہے کہ ایلون مسک نے کچھ روز قبل اعلان کیا تھا کہ وہ ٹوئٹر فائلز کی صورت میں بہت سے اہم معاملات بے نقاب کریں گے۔

 


متعلقہ خبریں