اسلام آباد: وزیراعظم میاں شہباز شریف کے مشیر قمرالزماں کائرہ نے کہا ہے کہ ہم نے ملک کی خاطر میثاق معیشت کی دعوت دی تھی، ہم نے کوئی این آر او نہیں مانگا تھا، آصف زرداری نے کوئی ریلیف نہیں مانگا تھا۔
ہم نیوز کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما اور وزیراعظم کے مشیرقمرالزمان کائرہ نے سینئر سیاستدان چودھری منظور کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان آئے روز نئے شوشے چھوڑتے ر ہتے ہیں، عمران خان نے ملک کے آئین اور قانون کے ساتھ کھلواڑ کیا، ان کے دور میں ملزم پہلے پکڑا جاتا تھا الزام بعد میں لگتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ سابق ڈی جی ایف آئی بشیر میمن نے کہا کہ عمران خان نے مجھ پر دباؤ ڈالا، سابق ڈی جی ایف آئی بتا چکے ہیں کہ عارف نقوی کے خلاف کارروائی نہ کرنے کا دباؤ ڈالا گیا، ابراج گروپ اور عارف نقوی نے کئی اداروں کو لوٹا اور منی لانڈنگ کی، میں حکو مت سے کہوں گا کہ بشیر میمن کو بلا کر تحقیقات کرائیں، بشیر میمن کے دعوے کی آزادانہ تحقیقات ہونی چاہئیں۔
عمران خان کی تقریر دھوکے کے سوا کچھ نہیں، حقائق مسخ کر کے لوگوں کو الجھاتے ہیں، وزیراعظم
قمر الزماں کائرہ نے سابق وزیراعظم پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی کارستانیاں عوام کے سامنے ہیں، قانون کی بالادستی کی بات کرنے والے عمران خان خود کو آئین سے بالاتر سمجھتے ہیں، کہتے ہیں کہ وہ ایف آئی اے کو جوابدہ نہیں ہیں، عوا می مقبولیت کھونے کے بعد عمران خان نے اداروں کے خلاف محاذ کھول رکھا ہے، مسلسل اپنے مخالفین کی کردار کشی کر رہے ہیں۔
وزیراعظم کے مشیر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپنے ہاتھوں سے لائے ہوئے چیف الیکشن کمشنر کو تنقید کا نشانہ اس وقت بنانا شروع کیا جب فارن فنڈنگ کیس کی روزآنہ بنیاد پر سماعت شروع ہوئی، نیب کو ذاتی مفاد کے لیے اپنے مخالفیں کے خلاف استعمال کرتے رہے، امریکی سازش کا جھوٹا بیانیہ بنا کر عوام کو بیوقوف بنایا۔
عمران خان شہباز گل سے ملاقات کیلئے پمز اسپتال روانہ
ہم نیوز کے مطابق سابق وزیراعظم پر سخت تنقید کرتے ہوئے پی پی رہنما قمرالزماں کائرہ نے کہا کہ توشہ خانہ کے تحائف آپ نے فروخت کیے، آصف زرداری کے پاس آج بھی غیر ملکی تحائف ہیں، عمران خان نے اداروں اور ملکوں پر سازش کا جھوٹا الزام لگایا، اپنے جھوٹے بیانیے کو مذہبی ٹچ دینے کی کوشش بھی کی۔