حکومت کی کوئی ساکھ نہیں، آرمی چیف پیسے دلانے کیلئے امریکا کو فون کر رہے، عمران خان


 پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت کی کوئی ساکھ نہیں ہے، آرمی چیف پیسے دلانے کیلئے امریکا کو فون کر رہے ہیں۔

تحریک انصاف کے نیشنل کونسل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کون سا ایسا بحران تھا جس کی وجہ سے سازش کر کے ہماری حکومت گرائی گئی؟ جنہوں نے سب کچھ دیکھتے ہوئے بھی کچھ نہیں کیا وہ بھی ذمہ دار ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ کچھ لوگ اشتہار دیکھ کر سمجھتے تھے کہ شہباز شریف بڑا جینئس ہے، تین ماہ میں اس کی اصلیت سامنے آ گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اقتدار میں آنے والوں کا واحد مقصد این آر او لینا اور گیارہ سو ارب روپے معاف کرانا تھا، مہنگائی میں کمی اور معاشی بہتری کا کوئی پلان نہیں تھا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے پارٹی کو ایولوشن کے تحت آگے بڑھایا ہے، ملک کی چیزیں دیکھتے دیکھتے ہم نے چینج بھی کیا اور اڈاپٹ بھی کیا، جس طرح ہماری پارٹی آگے بڑھی پاکستان کی کوئی دوسری پارٹی نہیں بڑھی۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اندرون سندھ اور مسلم لیگ ن سنٹرل پنجاب کی جماعت بن کر رہ گئی ہے، ہمارے سامنے دونوں پارٹیز سکڑتی گئیں، ہمیں ان سے سیکھنا چاہیے، کوئی پارٹی آگے بڑھ ہی نہیں سکتی جب تک اس میں میرٹ نہ ہو، جس پارٹی میں میرٹ ہو وہاں انتخابات ہوتے ہیں۔

آئندہ 6 سے 8 ہفتوں میں عام انتخابات کا بگل بج سکتا ہے، تیاری کریں، عمران خان

عمران خان نے کہا کہ پاکستان کے الیکشنز میں جو ہارتا ہے وہ شکست تسلیم نہیں کرتا، الیکشن کمیشن نے ای وی ایم کا منصوبہ ناکام بنانے کی پوری کوشش کی،ای وی ایم آجائے تو دھاندلی کے 130طریقے ختم ہوجائیں گے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ 2018 میں حکومت میں آنے کے بعد پارٹی تنظیم کیلئے ہمارے پاس وقت نہیں تھا،  اب ہمارے پاس ٹیکنالوجی کے بہت طریقہ کار آئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ دو پارٹیز آپ کے سامنے مثال ہیں، کرپشن کے کیسز انہوں نے ایک دوسرے کیخلاف بنائے تھے، زرداری کا 60 ملین ڈالر سوئس بینک میں پڑا تھا اس کیخلاف ن لیگ نے کیس بنایا، دس سال انہوں نے مل کر ملک کو لوٹا، انہوں نے ایک منتخب حکومت کو غیر مستحکم کیا،  ان کا ایک ہی مقصد تھا کہ این آر او دیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہہم اگلے عام انتخابات دو تہائی اکثریت سے جیتیں گے،80 فیصد پاکستان کی آبادی کو اس الیکشن کمیشن پر اعتماد نہیں رہا، ہم جمعرات دوپہر کو الیکشن کمیشن کے سامنے پرامن احتجاج کریں گے، کسی صورت اس الیکشن کمیشن کو اگلا الیکشن کنڈیکٹ نہیں کرنا چاہئے۔


ٹیگز :
متعلقہ خبریں