روس نے جنگی قیدیوں کی ہلاکت کے الزام پر اقوام متحدہ کو تحقیقات کی دعوت دےدی

روسی صدر

روس نے اقوام متحدہ اور ریڈ کراس کے ماہرین کو  جیل میں یوکرین کے درجنوں جنگی قیدیوں کی ہلاکت کےالزام پر تحقیقات کی دعوت د دے دی۔

 روس کی وزارت دفاع کیا جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ  وہ بامقصد تحقیقات کے لیے اقوام متحدہ اور ریڈ کراس کے ماہرین کو دعوت دے رہی ہے۔

 اس سے قبل  جمعرات کی رات روس کے زیر قبضہ یوکرین  کے صوبہ ڈونیٹسک کی جیل پر میزائل حملے  کے بعد روس اور یوکرین ایک دوسرے پر قیدیوں کی ہلاکتوں کے الزام عائد کر رہے ہیں ۔

روسی وزیر دفاع نے الزام عائد کیا تھا کہ روس کے زیر قبضہ صوبہ ڈونیسک کی جیل میں بند یوکرینی جنگی قیدیوں پر حملہ یوکرین نے امریکہ کی جانب سے سپلائی کیے گئے میزائلوں سے کیا ہے۔

 دوسری جانب یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے میزائل حملے کا ذمہ دار روس کو ٹھہرایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ روس نے جان بوجھ کر جنگی جرم کا ارتکاب کیا اور یوکرینی فوجیوں کا اجتماعی قتل کیا۔

یو کرینی فوج کا کہنا ہے کہ  روسی توپ خانے نے جیل کو نشانہ بنایا تاکہ وہاں جنگی قیدیوں کے ساتھ رکھے گئے ناروا سلوک کو چھپایا جا سکے۔

 صوبہ ڈونیٹسک میں روس  کے حمایت یافتیہ علیحدگی پسندوں نے جیل میں مرنے والے جنگی قیدیوں کی تعداد 53 بتائی تھی۔

 جیل میں ہلاک ہونے والوں میں وہ جنگی قیدی بھی شامل ہیں جنہوں نے جنوبی شہر ماریوپول میں کئی ہفتے روسی حملوں کا مقابلہ کرنے کے بعد ہتھیار ڈال دیے تھے۔


متعلقہ خبریں