اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چودھری نے کہا ہے کہ ان لوگوں کے لیے اراکین اسمبلی خریدنا کوئی مشکل نہیں اور یہاں سندھ حکومت کا پیسہ بانٹا جا رہا ہے۔ اراکین صوبائی اسمبلی کو خریدنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی آفر دی جا رہی ہے۔
سابق وزیر اطلاعات اور پی ٹی آئی کے رہنما فواد چودھری نے کہا ہے کہ پنجاب میں وزیر اعلیٰ کا الیکشن بہت اہم ہے اور ضمنی انتخابات کے دوران ن لیگ کو بدترین شکست ہوئی ہے۔ پنجاب کے عوام نے فیصلہ دے دیا تخت پنجاب تحریک انصاف کا ہے اور پی ٹی آئی کورکمیٹی نے پرویز الہٰی کو وزیر اعلیٰ کا امیدوار نامزد کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی نشستوں پی پی 7 اور مظفرگڑھ میں دوبارہ گنتی کی درخواستیں دی ہوئی ہیں اور امید ہے تحریک انصاف کی نشستیں 15 سے بڑھ کر 17 ہوجائیں گی۔ پنجاب میں انتخابات پر اثرانداز ہونے کے لیے نیا کھیل شروع کیا گیا ہے۔
فواد چودھری نے کہا کہ وزیر داخلہ نے بیان دیا 5 لوگ ادھر سے ادھر ہو سکتے ہیں اور چودھری مسعود احمد مبینہ طور پر 40 کروڑ روپے لے کر ترکی پہنچ چکے ہیں جبکہ ن لیگ کے دیگر وزرا بھی ارکان کے غائب ہونے سے متعلق بیان دے رہےہیں۔
انہوں نے کہا کہ آصف زرداری نے لوگوں کو خریدنے کا کاروبار جاری رکھا ہوا ہے لیکن تحریک انصاف کے پاس 188 افراد موجود ہیں۔ پنجاب کے وزیر داخلہ عطا تارڑ نے لوگوں کو 30 سے 40 کروڑ روپے دینے کا کہا ہے اور اراکین صوبائی اسمبلی کو خریدنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی آفر دی جا رہی ہے۔ پیپلز پارٹی کے پاس سندھ میں نالے کھولنے کے لیے پیسہ نہیں اور ارکان خرید رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: رانا ثنا اللہ کیخلاف توہین عدالت کی درخواست سماعت کیلئے مقرر
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ان لوگوں کے لیے ایم پی ایز کو خریدنا کوئی مشکل نہیں کیونکہ یہ سارا پیسہ آصف زرداری دے رہے ہیں لیکن یہ بھی جیب سے تھوڑی دے رہے ہیں بلکہ یہ سندھ حکومت کا پیسہ بانٹا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں بھی الیکشن کمیشن نے صرف نظر کیا، 35 کروڑ روپے کی آفرز کی جا رہی ہیں اور یہ ہم کس طرف جا رہے ہیں۔ کل ہم بیان حلفی لے کر سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کرنے جا رہے ہیں اور ہمارا مطالبہ ہے آصف زرداری، رانا ثنا اللہ اور عطا تارڑ کو فوری گرفتار کیا جائے۔
فواد چودھری نے کہا کہ سپریم کورٹ اس معاملے پر تفصیل سے انکوائری کرے اور پاکستان کی عوام کبھی بھی اس خریدو فروخت کو برداشت نہیں کرے گی۔