شرح سود میں اضافہ ہونا تھا، مہنگائی بڑھے گی، بجلی و گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہو گا، شوکت ترین


اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ شرح سود میں اضافہ تو ہونا ہی تھا، مہنگائی کی وجہ سے ڈسکاؤنٹ ریٹ پونے 14 نہیں رہ سکتا تھا، مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لیے شرح سود کا بڑھنا ضروری تھا۔

اسٹیٹ بینک نے شرح سود 15فیصد مقرر کر دی

ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے معروف ماہر معاشیات شوکت ترین نے کہا کہ یہ 14 سال میں شرح سود میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا ہے، آئندہ چند ماہ میں ڈسکاؤنٹ ریٹ اوپر جاتا دیکھیں گے، مہنگائی ابھی مزید بڑھے گی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا حکومت نے ساڑھے 11 فیصد مہنگائی کے تناسب سے بجٹ بنایا تھا، حکومت نے گیس اور بجلی کی قیمت بھی بڑھائی ہے۔

انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ بجلی 47 فیصد اور گیس 45 فیصد مہنگی ہو گی، مہنگائی میں مزید اضافہ ہو گا،
حکومت کو چاہیئے کہ ریوینیو بڑھائے، پیٹرول، ڈیزل اور بجلی کی قیمتیں بڑھا دی گئی ہیں، ان کا اثر ہو گا۔

14 سال بعد مہنگائی کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے، شوکت ترین

واضح رہے کہ قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر مرتضیٰ سید نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ 1.25 فیصد اضافے سے شرح سود 15 فیصد مقرر کر دی گئی ہے۔


متعلقہ خبریں