طالبان حکام سے پہلی مرتبہ بات چیت کیلئے اعلی سطحی بھارتی وفد کابل پہنچ گیا

طالبان حکام سے پہلی مرتبہ بات چیت کیلئے اعلی سطحی بھارتی وفد کابل پہنچ گیا

نئی دہلی: افغانستان سے امریکی اور اتحادی افواج کے انخلا کے بعد پہلی مرتبہ بھارتی وزارت خارجہ کے اعلیٰ حکام پر مشتمل اعلیٰ سطحی وفد مذاکرات کے لیے کابل پہنچ گیا ہے۔

افغانستان میں انسانی حقوق کمیشن سمیت 5 محکمے غیر ضروری قرار: حکام نے تحلیل کردیے

ہم نیوز نے مؤقر بھارتی خبر رساں اداروں دی اسٹیٹسمین اور انڈیا ٹی وی کے حوالے سے بتایا ہے کہ افغانستان میں برسر اقتدار طالبان حکام سے بات چیت کے لیے اعلی سطحی وفد کابل پہنچا ہے اوردونوں ممالک کے درمیان کابل سےغیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد بڑی پیشرفت ہے۔

اس ضمن میں بھارتی وزارت خارجہ نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ کابل پہنچنے والا وفد سینئر طالبان رہنماؤں سے ملاقات کرے گا جس میں انسانی امداد پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ طویل عرصے سے جنگ اور شورش کے باعث افغانستان میں غربت و بھوک نے انسانی المیے کو جنم دینا شروع کردیا ہے۔ پاکستان کی جانب سے اس ضمن میں متعدد مرتبہ عالمی برادری کی توجہ مبذول کرائی گئی ہے، اسی سلسلے میں دو مرتبہ پاکستان او آئی سی وزرائے خارجہ کانفرنسز کی میزبانی بھی کرچکا ہے۔

افغانستان کے ليے 2.44 بلين ڈالرز کی امداد فراہم کرنے کے وعدے

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق نئی دہلی سے وزارت خارجہ کے حکام نے کہا ہے کہ کابل پہنچنے والا اعلیٰ سطحی وفد انسانی امداد کی فراہمی کی نگرانی کرے گا اور ان علاقوں کا دورہ بھی کرے گا جہاں بھارتی حمایت یافتہ پروگرام یا منصوبے زیر تکمیل ہیں۔

نئی دہلی سے وزارت خارجہ کے حکام نے کہا ہے کہ بھارت نے افغانستان کو 20 ہزار ٹن گندم، 13 ٹن ادویات، کورونا وائرس کی ویکسین کی پانچ لاکھ خوراکیں، سردیوں کے کپڑے اور دیگر ادویات سمیت اناج بھی عطیہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ امریکی و اتحادی افواج کے انخلا کے بعد بھارت نے اپنے عہدیداران کو کابل سے واپس نئی دہلی بلا لیا تھا اور سفارتخانہ بھی بند کردیا تھا۔

افغانستان سمیت خطے میں امن کےلیے کوششیں جاری رکھیں گے:حنا ربانی کھر

ہم نیوزکے مطابق میڈیا رپورٹس کے تحت بھارتی وزارت خارجہ کے حکام کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان برسوں پرانے روابط ہیں تاہم حکام نے کابل میں بھارتی سفارتخانہ دوباہ کھولنے کی بابت کوئی بات نہیں بتائی ہے۔


متعلقہ خبریں