وزیراعظم شہباز شریف کے خطاب پر تحریک انصاف کا ردعمل آگیا۔ فواد چودھری نے کہا کہ شہبازشریف کا خطاب ایک ہارے ہوئے شخص کا خطاب تھا۔ خطاب میں کھوکھلے الفاظ زبان کا ساتھ دینے سے انکاری تھے۔
فواد چودھری کا کہنا ہے کہ انہیں مشکلات کا ادراک ہے نہ بحران کا احساس۔ تین دنوں سے عوام پر لاٹھی چارج،آنسو گیس شیلنگ کے بعد اظہار آزادی کا دعویٰ کیا جا رہاہے۔ ہماری غلطی سے یہ لوگ پاکستان پر مستقل مسلط ہو گئے تو اگلی نسل تباہ ہو جائیگی۔
شہباز شریف کا خطاب ایک ہارے ہوئے شخص کا خطاب تھا،کھوکھلے الفاظ زبان کا ساتھ دینے سے انکاری،مشکلات کا ادراک نہ بحران کا احساس تین دنوں سے عوام پر لاٹھی چارج،آنسو گیس شیلنگ کے بعد اظہار آزادی کا دعویٰ،ہماری غلطی سے یہ لوگ پاکستان پر مستقل مسلط ہو گئے تو اگلی نسل تباہ ہو جائیگی
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) May 27, 2022
سابق وزیر خزانہ شوکت ترین ہے کہا کہ شہبازشریف کو سمجھ آنی چاہیے مجموعی قرض کا 80 فیصد نہیں لیا گیا۔ قرض 18 ٹریلین ضرور ہے لیکن معیشت بھی 72 فیصد بڑھی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے عوام کو سبسڈی دی اور اس کا پلان رکھا تھا۔ ہمیں روس سے پیٹرول 30 فیصد سستا مل رہا تھا۔ ان کے دماغ خراب ہو گئے ہیں انہیں سمجھ نہیں آرہا کیا کرنا ہے۔ ان کے 2 وزیرخزانہ ہیں ایک یہاں دوسرا لندن میں بیٹھا ہوا ہے۔
اسد عمر نے کہا عدم اعتماد کی تحریک کے بعد ملک میں خوفناک معاشی حالات دیکھنے کو ملے ۔ حکومت سے معیشت سنبھالی نہیں جا رہی ۔ یہ چیزوں کی قیمتیں بڑھائے جا رہے ہیں ۔
ان کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی خوشنودی کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمت 30 روپے بڑھا دی، چلتی ہوئی معیشت کو بریک انہوں نے لگائی۔ آزاد فیصلہ کرنے والے لیڈر دنیا کی آنکھ میں کھٹکتے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ اختلافات کے باوجود بھارتی لیڈر شپ نے آزادانہ فیصلہ کیا۔ یہ بات ٹھیک ہے کہ ہم نے ان کے انتہائی قریبی دوستوں کو ناراض کیا جن میں نریندر مودی شامل ہے۔