وفاق کے بعد پنجاب میں بھی آئینی بحران نے سر اٹھا لیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کےلیے ڈپٹی سپیکرپنجاب اسمبلی نے آج اجلاس بلایا لیکن ترجمان پنجاب اسمبلی کے مطابق اجلاس 16 اپریل کوہی ہوگا۔
جس کے بعد مسلم لیگ ن نے شام ساڑھے 7 بجے پنجاب اسمبلی جانے کا اعلان کردیا۔ اس پر سپیکرپنجاب اسمبلی پرویزالہٰی نے اسمبلی کوتالے لگوادیئے۔
مسلم لیگ ن اور اتحادیوں کا علامتی اجلاس لاہورکے فلیٹیزہوٹل میں منعقد ہوا جہاں خبروں میں گردش خاتون اول کی دوست فرح کے سسر چوہدری اقبال گجر نے حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ پنجاب منتخب کرنے کی قرارداد منظور کی، جس 199 ارکان نے منظور کرلیا گیا۔
علامتی اجلاس میں اپوزیشن اتحاد، جہانگیر ترین اور عبدالعلیم خان گروپ کے ارکان نے شرکت کی۔ مریم نواز بھی حمزہ سے اظہار یکجہتی کیلئے مقامی ہوٹل پہنچی تھیں۔ اس دوران انہوں نے بس میں بھی ارکان اسمبلی کے ہمراہ سفر کیا اور اجلاس کیلئے مختص ہوٹل گئیں۔
ہوٹل میں وزیر اعلی منتخب ہونے کے بعد مریم نواز، حمزہ شہباز کو مبارکباد دیتے ہوئے گلے لگ کر آبدیدہ ہو گئیں، جسے مریم اورنگزیب نے ٹوئٹ بھی کیا۔
Chief Minister Punjab Hamza Shehbaz Sharif Alhamdulliah elected by 199 votes . @MaryamNSharif broke into tears while congratulating Hamza Bhai @HamzaSS ♥️♥️♥️🙏🏽🙏🏽🙏🏽 pic.twitter.com/zeKcSNy1pr
— Marriyum Aurangzeb (@Marriyum_A) April 6, 2022
اس انتخاب کی آئینی حیثیت تو ابھی طے نہیں ہوئی مگر اپوزیشن کے مطابق انہوں نے اپنے امیدوار کو آئینی اجلاس میں منتخب کرلیا ہے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز نے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں کہا کہ جیسے وفاق میں آئین کے ساتھ ہوا ویسے ہی پنجاب میں چار دن سے غیر مستحکم سیاسی صورت حال جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ تاریخ چیخ چیخ کر گواہی دے گی کہ کیسے عوام کو اپنی صوبائی اسمبلی کے لیڈر کا انتخاب نہیں کرنے دیا گیا۔