گلگت بلتستان میں آئینی اصلاحات کے خلاف اپوزیشن کا مظاہرہ


اسلام آباد: گلگت بلتستان میں آئینی اصلاحات کی ممکنہ منظوری کے خلاف اپوزیشن کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

مظاہرے میں شامل قانون سازاسمبلی کے ارکان نے کہا کہ گلگت بلتستان آرڈر 2018 اورغیرآئینی ٹیکس کے نفاذ کو مسترد کرتے ہیں، گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر کیپٹن ریٹائرڈ محمد شفیع نے قومی اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دس برس بعد آرڈر مسلط کرنے کا مقصد عوام کو فرد واحد کا محتاج  بنانا  ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘ہم اس اقدام  کو تسلیم نہیں کریں گے اگرکوئی تبدیلی لانی ہے تو وہ آئین کے ذریعے لائی جائے۔’

ان کا مطالبہ تھا کہ گلگت بلتستان کو الگ صوبہ بنایا جائے اورکشمیر کی طرح خودمختاری دی جائے۔

اطلاعات کے مطابق وفاقی حکومت گلگت بلتستان کے حوالے سے جن مجوزہ اصلاحات کا اعلان کرنے جا رہی ہے ان کے مطابق وزیراعظم  پاکستان کسی بھی قانونی اتھارٹی کے بغیر گلگت بلستان اسمبلی بنا سکیں گے جبکہ اسمبلی کو یہ اختیار ہو گا کہ وہ وزیراعظم کی ہدایات پر کوئی بھی قانون سازی کرسکے۔

نئی اصلاحات کے مطابق گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ اور ان کی کابینہ کے ارکان وزیراعظم پاکستان کے منتخب کردہ ارکان اسمبلی ہوں گے تاہم ان کے انتظامی اختیارات علامتی ہوں گے اور وزیراعظم پاکستان کے احکامات کے بغیر وہ انہیں استعمال بھی نہیں کر سکیں گے۔

مجوزہ اصلاحات میں گلگت بلتستان کو علیحدہ صوبہ قرار دینے کے مطالبے کو یکسر نظرانداز کیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں